Go to full page →

ناقابلِ مُعافی گناہ CChU 109

پاک رُوح کے خلاف گناہ کن باتوں پر مشتمل ہے؟ یہ پاک روح کے عمل کو جان بوجھ کر شیطان کا کام بتانا ہے۔ فرض کریں کہ کوئی شخص خدا کے رُوح کے خاص عمل کا گواہ ہے۔ اس کے پاس زبردست ثبوت ہے کہ یہ عمل پاک کلام کے مطابق ہے اور پاک روح اس کی روح کے ساتھ مل کر گواہی دیتا ہے کہ یہ خدا کا کام ہے۔ لیکن بعد میں وہ آزمائش میں پڑ جاتا ہے اور غرور، خود اعتمادی یا کسی اور گناہ سے مغلوب ہو کر وہ اس عمل کا انکار کر دیتا ہے کہ وہ کام جس کا اس نے پہلے اقرار کیا تھا کہ رُوح القُدس کا کام نہیں ہے بلکہ دراصل شیطان کا کام تھا۔ حالانکہ خدا نے اپنے روح کے توسط سے انسان کے دل پر کام کیا۔ اس طرح جب آدمی جان بوجھ کر روح کے عمل کو مسترک کر کے شیطان کا کام بتاتے ہیں تو گویا وہ اس ذریعہ کو جس سے خدا ان سے کلام کرتا ہے منقطع کر دیتے ہیں۔ اس ثبوت کا جو خدا نے خوش ہو کر انہیں دیا انکار کر کے وہ اس روشنی کو جو ان کے دلوں میں چمک رہی تھی بند کر دیتے ہیں۔ اور نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ وہ تاریکی میں رہ جاتے ہیں۔ اور اس طرح خداوند کے کلام کی تصدیق ہوتی ہے۔ ”پس اگر وہ روشنی جو تجھ میں ہے تاریکی ہو تو تاریکی کیسی ہو گی؟“ (مٹی ۲۳:۶)۔ شاید کچھ دیر تک اس گناہ کے مرتکب لوگ خدا کے فرزند نظر آئیں۔ لیکن جب کردار کو نشوونما اور کہ وہ کیسی روح کے ہیں کو ظاہر کرنے کا وقت آئے گا تو معلوم ہو گا کہ وہ شیطان کے جانبدار ہیں۔ اور اس کے سیاہ جھنڈے تلے کھڑے ہیں۔ (۵ ٹی ۶۳۴) CChU 109.3