Go to full page →

پاک رُوح کے نزول سے پہلے اتحاد ضروری ہے CChU 137

یہ خیال رہے کہ جب شاگرد آپس میں متفق ہو گئے تو اعلیٰ ترین مرتبہ کے لیے کشمکش باقی نہ رہی تھی۔ کیونکہ پاک رُوح کا ان پر نزول ہوا تھا۔ وہ سب یک دل تھے نا چاقی اور جھگڑا رگڑا دُور ہو گیا تھا اور پاک روح کے نزول کے بعد ان کی بابت جو گواہی دی گئی ہے وہ ویسی ہی ہے ان الفاظ پر غور کریں۔ ”ایمانداروں کی جماعت ایک دل اور ایک جان تھی۔“ (اعمال ۳۲:۴) خداوند کی جو اس لیے مر گیا تا کہ گناہ گار زندہ رہیں۔ روح نے ایمانداروں کی ساری جماعت کو سرگرم اور فعال بنا دیا۔ CChU 137.1

شاگردوں نے صرف اپنے لیے ہی برکت نہ چاہی وہ روحوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے تھے۔ انجیل کے پیغام کو دنیا کی انتہا تک لے جایا جانا تھا۔ اور انہوں نے اس قوّت کے لیے التماس کی جس کا مسیح یسوعؔ نے وعدہ کیا تھا۔ پھر ایسا ہو ا کہ پاک رُوح ان پر نازل ہوا اور ایک ہی دن میں ہزاروں ایمان لے آئے۔ CChU 137.2

پس آج بھی ایسا ہو سکتا ہے۔ مسیحیوں کو اپنے تمام جھگڑون کو ختم کر کے گمراہوں کو بچانے کے لیے خود کو خدا کے حوالے کر دینا چاہیے۔ انہیں ایمان میں موعودہ برکت کے لیے التماس کرنا چاہیے جو انہیں ضرور ملے گی۔ رسولوں کے زمانہ میں پاک روح کا نزول ”پہلی بارش“ تھا اور اس کا نتیجہ جلال تھا لیکن آخری بارش بکثرت ہو گی ان آخری ایّام میں رہنے والوں کے لیے کیا وعدہ ہے؟ CChU 137.3

”میں آج بتاتا ہوں کہ تجھ کو دو چند اجر دُوں گا ۔ اے اُمیدوار اسیر و قلعہ میں واپس آؤ ..... پچھلی برسات کی بارش کے لیے خداوند سے دعا کرو۔ خداوند سے جو بجلی چمکاتا ہے وہ بارش بھیجے گا اور میدان میں سب کے لیے گھاس اُگائے گا۔“ (زکریا ۱۲:۹۰؛ ۱:۱۰) CChU 137.4