Go to full page →

صفائی SKC 191

شخصی صفائی کی ضرورت کی تعلیم بڑے ہی مؤثر انداز میں دی گئی- اس سے پہلے کہ لوگ کوہ سینا کے سامنے جمع ہو کر خدا کے منہ سے شریعت سنتے انھیں کہا گیا کہ وہ خود بھی غسل کریں اور اپنے کپڑوں کو بھی دھوئیں- بصورت دیگر موت کا مزہ چکھنا ہو گا- کیونکہ خداوند نے کہا میں کسی طرح ناپاکی برداشت نہ کروں گا- SKC 191.4

بیاباں میں رہنے کے دوران بنی اسرائیل تقریباً کھلے آسمان تلے ہی رہے- جہاں آلودگی اور کثافت کا ان پر ان لوگوں کی نسبت کم اثر تھا جو گھروں میں رہتے ہیں- لیکن صفائی کے بارے میں خیمے کے اندر اور خیمے کے باہر سخت قوانین کی پابندی کرنا لازم تھا- کسی قسم کی گندگی یا فضلہ خیمہ گاہ یا اس کے اردگرد پھینکنے کی اجازت نہ تھی- خداوند نے فرمایا----- SKC 192.1

“اسلئے خ خداوند تیرا خدا تیری خیمہ گاہ میں پھر کرتا ہے تاکہ تجھ سکو بچائے اور تیرے دشمنوں سکو تیرے ہاتھ میں کر دے سو تیری خیمہ گاہ پاک رہے تا نہ ہو وہ تیری نجاست دیکھ کر تجھ سے پھر جائے”استثناہ -14:23 SKC 192.2