Go to full page →

خود انکاری کی ضرورت SKC 333

انسان کے لئے خود قریبی سخت خطرے کا باعث ہے۔ وہ سمجھتا ہے کہ اُس میں ہر طرح کی صلاحیت اور استعداد موجود ہے اس طرح وہ خُدا سے خود کو الگ کر لیتا ہے جو اُس کی قوت ک منبع ہے۔ اگر روح القدس ہماری درستی نہ کرے تو ہمارے فطری میلان میں اخلاقی موت کے بیچ قائم رہیں گے۔ جب تک ہم خُدا کے ساتھ اپنا زندہ رابطہ قائم نہ کر لیں اُس وقت تک ہم اپنی رغبتوں، نفس پروری اور گناہ کرنے کی آزمائش کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ SKC 333.1

خُداوند یسوع مسیح سے مدد پانے کے لئے پہلے ہمیں اپنی ضرورت کو محسوس کرنا چاہیے۔ ہمیں اپنے بارے صحیح ہونا چاہیے۔صرف اُسے ہی مسیح یسوع بچاتا ہے جو یہ سمجھتا ہے کہ وہ گنہگار ہے۔اُسی سورت میں ہم الہٰی قوت کو حاصل کریں گے جب ہم اپنی باطنی بے بسی کو محسوس کریں گے۔ یعنی جب ہم اپنے آپ پر بھروسہ کرنا ترک کردیں گے۔ SKC 333.2

مسیحی زندگی کے شروع میں ہی نہیں کہ کوئی خود انکاری کرے۔بلکہ آسمان کی طرف ہر قدم پر اس عہد کی تجدید کرنا ہوگی۔ جو بھلائی ہم کرتے ہیں اُس کا انحصار بیرونی طاقت پرے ہے۔ اس لیے ضرورت اس بت کی ہے کہ ہمارا دل مسلسل خُدا وند کے ساتھ پیوست رہے۔ گناہ کا اقرار رکے اور اپنی روح کو فروتن کر کے اُس کے حضور اُندیلے۔ دکھ تو ہمیں احاطہ کئے رہتے ہیں۔ ہماری سلامتی اسی میں ہے کہ اہنے آپ کو بے بس اور کمزور جان کر ایمان کے ساتھ خُد اوند قادرِ مطلق سے چمٹے رہیں۔ SKC 333.3