بہتیرے ایسے ہیں جو مستقبل کے لئے واضح اور قطعی تجاویز نہیں بنا سکتے ۔ وہ کاروبار سے برآمد ہونے والے ماحاصل(نتائج ) میں امتیاز نہیں کر سکتے۔ لہٰذا اس سے وہ اکثر بے چینی اور تشویش کا شکار رہتے ہیں۔ آئیے ہم سب اس بت کو یاد رکھیں کہ خُدا کے بچوں کی زندگی اس دُنیا میں مسافرانہ زندگی ہے۔ ہم میں اتنی حکمت نہیں کہ ہم خود اپنی زندگیوں کے لئے منصوبہ جات بنا سکیں۔ اور نہ ہی یہ ہمارا کام ہے کہ اپنے مستقبل کی ساخت کریں- SKC 352.1
“ایمان ہی کے سبب سے ابرہام جب بلایا گیا تو حکم مان کر اُس جگہ چلا گیا جسے میراث میں لینے والا تھا اور اگرچہ جانتا نہ تھا کہ میں کہاں جاتا ہوں تو بھی روانہ ہوگیا” عبرانیوں8:11۔ SKC 352.2
خُداوند یسوع مسیح جب اس دُنیا میں تھا تو اُس نے اپنے لئے کوئی تجاویز نہ بنائیں۔ اُس نے اپنے لئے خُدا کی تجاویز کو قبول کیا، خُداوند ہر روز اُس پر اپنی تجاویز آشکارہ کرتا تھا۔ اپس طرح ہمیں خُدا پر اعتماد کرنا چاہیے تا کہ ہماری زندگیاں اُس کی تجاویز سے آراستہ ہوں۔ جب ہم اپنی راہیں اُس کے تابع کر دیں گے تو وہ بیشک ہمارے قدموں کی رہنمائی کرے گا۔ SKC 352.3
بُہت سے لوگ روشن مستقبل کے لئے بہت سی تجاویز بناتے ہیں وہ مکمل طور پر ناکام ہو جائیں گے۔ خُدا کے اپنے لئے تجویز بنانے دیں۔ جیسے ایک چھوٹا بچہ اس کی رہنمائی پر بھروسہ کرتا ہے اُسی طرح ہمیں بھی اُس پر بھروسہ رکھنا ہے کیونکہ وہ “اپنے مقدسوں کے پاؤں سنبھالے رہے گا”1 سموائیل9:2۔ SKC 352.4
اگر خُدا کے بچے ہر کام کے انجام سے واقف ہوں جو وہ خُدا کے ساتھ ملکر اُس کے جلال کے لئے پورا کر رہے ہیں۔ تو پھر خُداوند کبھی بھی اپنے بچوں کو اُن کی مرضی کے خلاف اُس راہ پر چلنے کے لیے نہ کہے گا جس پر چلنے کا انتخاب اُنہوں نے خود نہ کیا ہو۔ SKC 352.5