Loading...
Larger font
Smaller font
Copy
Print
Contents
چرچ کے لئے مشورے - Contents
  • Results
  • Related
  • Featured
No results found for: "".
  • Weighted Relevancy
  • Content Sequence
  • Relevancy
  • Earliest First
  • Latest First
    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents

    نئے علاقوں میں منتقل ہو کر گواہی دینا

    خدا کا یہ مقصد نہیں کہ اس کے لوگ بستی میں یا باہم مل کر بڑی بڑی بستیوں میں اکٹھے رہیں۔ خداوند کے شاگرد اس دنیا میں اس کے نمائندے ہیں اور خدا کا منصوبہ یہ ہے کہ وہ تمام ملک میں پھیل جائیں۔ یعنی قصبوں، شہروں اور گاؤں میں تاریکی کے درمیان روشنی کی طرح منتشر ہو جائیں۔ انہیں خدا کے لیے مشنری بننا ہے اور اپنے ایمان اور عمل سے یسوعؔ مسیح کی جو جلد آنے والا ہے گواہی دینا ہے۔CChU 82.1

    ہماری کلیسیاؤں کے خود کفیل شرکاء ایک ایسے کام کی تکمیل کر سکتے ہیں جس کو انہوں نے ابھی بمشکل شروع کیا ہے۔ کسی شخص کو کسی نئی جگہ صرف اپنے دنیاوی مفاد کے لیے ہی منتقل نہیں ہونا چاہیے بلکہ اس جگہ بھی جہاں اس کا گزر اوقات قدرے مشکل ہو۔ ایسے رویا ایک خاندان کو جو سچائی میں خوب جڑ پکڑے ہوئے ہیں۔ مشنری خدمات سر انجام دینے کے لیے وہاں منتقل ہو جانا چاہیے۔ انہیں روحوں سے محبت ہونی اور ان کے لیے محنت کرنے کے بوجھ کا احساس ہونا چاہیے۔ اور انہیں اس بات کا مطالعہ کرنا چاہیے کہ وہ کس طرح ان کو سچائی میں لا سکتے ہیں۔ وہ ہماری مطبوعات تقسیم کرنے، اپنے گھروں میں عبادتیں منعقد کرنے، اپنے پڑوسیوں سے واقفیت پیدا کرنے اور ان عبادتوں میں آنے کی دعوت دینے اور اس طرح کے دوسرے نیک کاموں سے اپنی روشنی اُن پر چمکا سکتے ہیں۔CChU 82.2

    کار گزاروں کو چاہیے کہ وہ تنہائی میں بنی نوع انسان کی نجات کے لیے خدا کے سامنے منت و سماجت کریں اور دعا کریں اور ان کی نجات کے لیے کام کریں ۔ یاد رکھیں کہ آپ ایک دوڑ میں لگے ہوئے ہیں اور ایک نہ مرجھانے والے سہرا پانے کی جدوجہد کر رہے ہیں گو بہتیرے خدا کی مقبولیت کی بہ نسبت انسان کی طرف سے تعریف کو پسند کرتے ہیں مگر آپ فروتنی اور انکساری سے خدمت کرتے رہیں۔ اس بات کو سیکھیں کہ کس طرح ایمان میں اپنے پڑوسیوں کو خدا کے سامنے پیش کر کے ان کے لیے دعا کرنا ہے کہ وہ ان کے دلوں کو متاثر کرے اس طریقہ سے مؤثر مشنری کام انجام دیا جا سکتا ہے۔ کیونکہ ان لوگوں تک رسائی ہو گی جو نہ خادم الدین کی بات سُنتے ہیں اور نہ کُتب فروشوں کی رسائی میں ہیں۔ علاوہ ازیں اُن لوگوں کے لیے بھی جو نئی جگہوں پر کام کرتے ہیں پہنچ کے نئے طریقے کھلیں گے اور دوسرے مزدوروں کے لیے راہ تیار ہو سکے گی۔ (۸ٹی ۲۴۴۔۲۴۵)CChU 82.3

    اپنے پڑوسیوں سے ملاقات کریں اور ان کی رُوحوں کی نجات میں دلچسپی ظاہر کریں ۔ ہر روحانی طاقت کو عمل پر اکسائیں جن لوگوں سے آپ ملاقات کرتے ہیں ان کو بتائیں کہ سب چیزوں کا خاتمہ قریب ہے۔ خداوند یسوعؔ مسیح ان کے دلوں کو کھولے گا اور ان کے دل و دماغ پر دوامی اثر ڈالے گا۔CChU 83.1

    خدا کے لوگ اپنے روز مرّہ کے کاموں میں مشغول رہ کر بھی دوسروں کو خداوند مسیح کے پاس لا سکتے ہیں اور اس طرح کام کرتے ہوئے انہیں یہ بیش قیمت یقین حاصل ہو گا کہ نجات دہندہ ان کے بالکل قریب ہے۔ انہیں یہ سوچنے کی ضرورت نہیں کہ انہیں ان کی اپنی کمزور کوششوں پر انحصار کے لیے چھوڑا گیا ہے۔ خداوند مسیح انہیں ایسا کلام عطا کرے گا جس سے کمزور کشمکش میں لگی ہوئی اور تاریکی میں پھنسی ہوئی روحوں کو تازگی ، حوصلہ مندی اور قوّت عطا ہو گی اور جب وہ یہ احساس کریں گے کہ نجات دہندہ کے وعدہ کی تکمیل ہو رہی ہے تو ان کا اپنا ایمان تقویت پائے گا۔ وہ خود نہ صرف دوسروں کے لیے برکت کا باعث ہیں بلکہ جو کام وہ مسیح کے لیے کرتے ہیں اس سے خود ان کو برکت ملتی ہے۔ (۹ ٹی ۲۸۔۲۹)CChU 83.2

    بائبل مقدّس جس طرح وہ پڑھی جاتی ہے اِسی طرح لوگوں کے سامنے پیش کرنے سے ایک بڑا کام کیا جا سکتا ہے۔ ہر آدمی کے دروازہ تک خدا کے کلام کو پہنچائیں۔ اس کے سادہ بیان کو ہر آدمی کے ضمیر پر واضح کریں۔ سب کے سامنے نجات دہندہ کے حکم کو دہرائیں۔ کلام مقدّس میں ڈھونڈو“ (یوحنا ۳۹:۵) ان کو مشورہ دیں کہ ہ وہ بائبل ہی کو قبول کریں اور خدا کی طرف سے روشنی کے لیے منّت کریں اور پھر جب روشنی چمکے تو ہر قیمتی کرن کو قبول کر کے اس کے نتائج کے خوف و خطرے کی پروہ نہ کر کے اس میں قائم رہیں۔“ (۵ ٹی ۳۸۸)CChU 83.3

    ہماری کلیسیاؤں کے شرکاء کے درمیان گھر گھر جا کر بائبل کا مطالعہ کرنے اور مطبوعات کی تقسیم کرنے کا اور زیادہ کام ہونا چاہیے۔ ایک متوازن اور مکمل طور سے مسیحی سیرت صرف اسی وقت تعمیر ہو سکتی ہے جب انسانی نمائندے بے غرضی سے سچائی ی توسیع اور خدا کے کام کو اپنے مال سے قائم رکھنے کو خدا کی طرف سے شرف اور حق سمجھتا ہے۔ ہمیں پانیوں کے پاس بونا چاہیے۔ اپنے دل میں خدا کی محبت کو اپناتے ہوئے دن ہی دن میں کام کرتے اور اس مال کو جو خدا نے بخشا ہے اُسے ہر فرض میں جُوں جُوں وہ سامنے آتا ہے خرچ کرتے رہنا چاہیے جو کچھ ہمارا ہاتھ کرنے کو پائے ہمیں اُسے وفاداری سے سرانجام دینا ہے۔ ہم سے جو بھی قربانی طلب کی جائے ہمیں اُسے بڑی خندہ پیشانی سے پیش کر دینا چاہیے۔ جب ہم پانیوں کے کنارے بوئیں گے تو ہمیں احساس ہو گا کہ ”جو بہت بوتا ہے وہ بہت کاٹے گا۔“ (۲ کرنتھیوں ۴:۹) (۹ ٹی ۱۲۷)CChU 83.4

    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents