Loading...
Larger font
Smaller font
Copy
Print
Contents
چرچ کے لئے مشورے - Contents
  • Results
  • Related
  • Featured
No results found for: "".
  • Weighted Relevancy
  • Content Sequence
  • Relevancy
  • Earliest First
  • Latest First
    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents

    خدام الدین اور کلیسیائی قائدین سے التماس

    ہم مُصیبت کے وقت کے عین دروازہ تک پہنچ چکے ہیں اور پریشانیاں جو ہمارے خواب و خیال میں بھی نہ تھیں۔ ہمارے سامنے آ پہنچی ہیں۔ دنیا میں سے ایک طاقت انسان کو خدا تعالیٰ کے خلاف جنگ پر اکسا رہی ہے۔ نسلِ انسانی نے خدا کی شریعت کو باطل ٹھہرانے کے لیے شیطانی طاقتوں سے اتحاد کر لیا ہے۔ دنیا کے بہت سے باشندے بڑی تیزی سے نوحؔ کے طوفان سے قبل کے دنوں کے اُن انسانوں کی مانند بنتے جا رہے ہیں۔ جو طوفان کی نذر ہو گئے تھے اور یہ لوگ سدومیوں کی مانند بنتے جا رہے ہیں جنہیں آگ آسمان سے نازل ہو کر کھا گئی تھی۔ شیطانی طاقتیں انسان کے ذہن و دماغ کو آسمانی حقائق سے منحرف کرنے کی بھر پور کوشش کر رہی ہیں اس دشمن نے اپنے مقاصد کی تکمیل کے لیے حالات کو سازگار بنا دیا ہے۔ دنیاوی کاروبار کھیل و خود اور روز مرّہ کے فیشن یہی وہ افعال ہیں۔ جو مرد و زن کی توجہ کو اپنی طرف مبذول کیے ہوئے ہیں۔ تفریحات اور فضول کتب بینی نے عقل کو بگاڑ دیا ہے۔ چوڑے راستے پر جو ابدی ہلاکت کو پہنچاتا ہے۔ ایک بڑی بھیڑ گامزن ہے۔ ظالم، بدعتی اور نشے بازی سے شرابور دنیا کلیسیا کو گرفت میں لے رہی ہے۔ خدا کی شریعت کو جو راستبازی کا معیار ہے، بے کار کہا جا رہا ہے۔ (۹ ٹی ۴۲، ۴۳)CChU 86.2

    کیا ہمیں اس وقت تک خاموش تماشائی بنے رہنا چاہیے جب تک کہ آخری دَور سے متعلق نبوتوں کی تکمیل نہ ہو اور پھر ہم ان کی بابت کچھ کہیں؟ اس وقت ہمارے کلام کی کیا قدر ہو گی؟ کیا ہم اس وقت تک خاموش تماشائی بنے رہیں جب تک کہ خدا کی طرف سے گناہ گاروں پر سزا نازل نہ ہوا ور پھر ہم ان کو بتائیں گے کہ ان سے کس طرح بچنا چاہیے تھا؟ خدا کے کلام پر ہمارا ایمان کہاں ہے؟CChU 87.1

    کیا ہمیں اس وقت تک ایمان نہ لانا چاہیے کہ اس نے کیا فرمایا جب تک کہ پیشین گوئی میں بیان کردہ امور پایہ تکمیل کو نہ پہنچیں؟ روشنی بڑی صاف شفاف کرنوں میں ہم تک پہنچ چکی ہے اور بتاتی ہے کہ خداوند کا روزِ عظیم آ پہنچا ہے بلکہ”دروازہ پر ہے۔“ اس سے پہلے کہ تاخیر ہو جائے اسے پڑھیں اور سمجھیں۔ (۹ ٹی ۲۰)CChU 87.2

    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents