والدین کو چاہیے کہ چھوٹی ہی عمر سے بچوں میں فزیولوجی (علم الحیات) کے مطالعہ کا ذوق پیدا کریں اور اُنہیں اس کے سادہ اور آسان اُصولوں سے روشناس کرائیں۔ اُن کو سکھائیں کہ کس طرح وہ ذہنی ،جسمانی اور روحانی قوتوں کو محفوظ رکھ سکتے ہیں نیز وہ ان بخششوں کو کس طرح استعمال کریں کہ دُنیا کے لئے برکت اور خُداوند خُدا کے لئے عزت کا باعث ثابت ہوں۔ نوجوانوں کے لئے یہ علم انمول ہے۔ زندگی اور صحت کے بارے تعلیم اُن کے لئے اُس علم اور تعلیم سے کہیں بڑھ کر ہے جو وہ اسکول سیکھتے ہیں۔ SKC 274.1
والدین کو معاشرے کے لئے کم اور اُپنے بچوں کے لئے زیادہ زندہ رہنے کی ضرورت ہے۔ صحت کا علم حاصل کریں اور اُسے عملی جامہ پہنائیں۔ بچوں کو یہ سکھائیں کہ بیماری کے سبب جو کچھ ظہور میں آیا ہے اس کی وجہ معلوم کریں۔ یعنی سبب اور مسبب کی تلاس کریں اُنہیں سکھائیں کہ اگر آپ بھی صحت اور خوشی کے طالب ہیں تو آپ کو فطرت کے اصول ماننے ہوں گے۔ بے شک جتنی تیزی سے آپ فطری علاج کی کامیابی کی توقع کرتے ہیں وہ معرضِ وجود میں نہ آئے گی۔ مگر پست ہمت ہونے کی ضرورت نہیں، صبراوربرباری سے اپنے کام کو جاری رکھیں۔ SKC 274.2
بچے کو اُسی وقت سے جب وہ پنگوڑے میں ہے خود ضبطی اور خود انکاری کی تربیت دیں۔ اُسے فطرت کی چیزوں سے حظ اُٹھانا سکھائیں۔ اُسے ایسی ورزش کرنے کو کہیں جو مفید ہو، جس میں وہ بدنی اور ذہنی دونوں قوتوں کو استعمال میں لا سکے۔ اُن کی اس طرح پرورش کریں کہ وہ اچھے اخلاق اور مزاج کے مالک بن سکیں۔ اُنہیں ہشاش اور خوش مزاج انسان بننے میں مدد دیں۔ اُں کے نازک ذہن پر اس سچائی کو واضح کریں کہ خُداوند خُدا نے انسان کو محض اس دُنیا میں کھانے پینے کے لئے پیدا نہیں کیا بلکہ ابدی بھلائی کے لئے۔ انہیں سکھائیں کہ آزمائش سے مغلوب ہونا کمزوری کی نشانی ہے جب کہ اُس کو مقابلہ کرنا مردانگی اور شرافت۔ یہ اسباق اُس بیج کی مانند ہوں گے جو اچھی زمین میں بوئے گئے۔ یہ ایسا پھل لائیں گے جس سے اُن کا دل خوش ہو گا۔ SKC 274.3
اور سب سے مقدسم بات یہ کہ والدین بچوں کے ارد گرد خوشی و مسرت، شائستگی اور محبت کا ماحول پیدا کریں۔ ایسا گھر جہاں محبت کی فرمانروائی ہو۔ جہاں کام کلام اور آنکھوں سے محبت ٹپکے وہاں فرشتے خوشی سے رہنا پسند کرتے ہیں۔ SKC 274.4
اے والدینوں! تمہارے اپنے دل میں شادمانی، قناعت اور محبت جاگزیں جو جس سے آپ کا گھر شہنائیوں اور نشاط سے رچا بسا رہے۔ برداشت اور شفیق روح کا مظاہرہ کریں۔ اور وہ تمام فضل اور نعمتیں جن سے آپ کا گھر منور ہو اپنے بچوں میں بھی پید کرنے کی پوری پوری کوشش کریں۔ اسی طرح کی پیدا وار کی ہوئی فضا بچوں کے لئے ایسی ثابت ہو گی جیسے سبزیوں کے لئے ہوا اور دھوپ ثابت ہوتی ہے۔ یہ اُن کے ذہن و دماغ اور بدن کی قوتوں کو پروان چڑھائے گی۔ SKC 275.1