شادی بیاہ کا رشتہ صرف مسیح خداوند میں ہی سلامتی سے جوڑا جا سکتا ہے۔ انسانی محبّت کو خدائی محبّت سے عمیق رشتہ جوڑنا چاہیے صرف اسی جگہ جہاں مسیح خداوند کی حکمرانی ہے گہری، خالص اور بے لوث محبّت ہو سکتی ہے۔ اگر کسی ایسے شخص کے ساتھ منگنی بے سمجھی میں ہو بھی جائے جس کے کردار سے آپ اچھی طرح واقف نہ ہوئے ہوں تو یہ خیال نہ کریں کہ اس منگنی سے آپ پر یہ ہر طرح لازم ہو گیا ہے کہ آپ ضرور اس شخص سے شادی کریں اور اس سے زندگی بھر کی وابستگی اختیار کریں جس کو نہ آپ پیار کر سکتے ہیں اور عزت کر سکتے ہیں۔ بڑے محتاط رہیں کہ آپ منگنی کی رسم میں اس سے کِس طرح متعلق ہو رہے ہیں لیکن بہتر بلکہ بہترین یہ ہے کہ شادی کے بعد نکاح منسوخ ہونے کی بجائے جیسے کہ اکثر ہوتا ہے منگنی کو توڑ دیں۔ CChU 175.1
لیکن شاید آپ کہیں کہ میں وعدہ کر چکا (چکی) ہوں اور کا اب میں پھر جاؤں؟ میرا جواب یہ ہے کہ اگر آپ نے خدا کے کلام کے برعکس وعدہ کیا ہے تو ہر صورت میں بلا تاخیر اس سے پھر جائیں اور خدا کے سامنے انکساری سے اس دل کشی سے توبہ کریں جس نے آپ کو ایسی جلد بازی سے ایسا عہد کرنے پر مائل کیا تھا۔ ایسے عہد سے پھر جانا خد اکے خوف میں اس پر عمل کرنے سے بہتر ہے اور خدا کی توہین کرنے سے زیادہ بہتر ہے۔ CChU 175.2
شادی بیاہ کے رشتہ کے لیے ہر قدم کی رہبری پاکدامنی، شرم و حیا، سادگی، صداقت اور خدا کی خوشنودی کے لیے نیک مقصد ہونا چاہیے۔ شادی کا اثر موجودہ زندگی اور آنے والی زندگی دونوں پر ہوتا ہے۔ نیک ایماندار مسیحی شخص کوئی ایسا قدم نہیں اُٹھائے گا جس کو خدا قبول نہ کرے۔ CChU 175.3
انسان کا دل انسانی محبّت کے لیے ترستا ہے۔ لیکن یہ محبّت نہ تو کافی مضبوط ہے اور نہ ہی کافی پاک اور انمول ہے کہ وہ خداوند مسیح کی محبت کے قائم مقام ہو سکے۔ بیوی صرف اپنے نجات دہندہ میں ہی دنیا کی فکروں، ذمہ داریوں اور رنج و غم کے لیے حکمت، طاقت اور فضل حاصل کر سکتی ہے۔ اسے چاہیے کہ وہ خداوند کو اپنی قوت اور رہبر بنائے۔ عورت کو چاہیے کہ وہ اپنے کو کسی دنیاوی دوست کے حوالے کرنے سے پیشتر اپنے آپ کو خداوند کے حوالے کر دے اور اُسے کسی ایسے رشتہ میں شامل نہیں ہونا چاہیے جو اُس کے اور اس کے خدا کے رشتہ میں رکاوٹ بنے۔ حقیقی خوشی کے طالب کو اپنےسارے کام کاج اور اپنی جائیداد پر خدا کی برکت حاصل کرنا ضروری ہے۔ خدا تعالیٰ کی نافرمانی کے سبب سے بہتیرے دل اور دماغ اور خاندان دکھ و تکلیف سے بھرے پڑے ہیں۔ میری پیاری بہن! اگر آپ کسی ایسے شخص سے زندگی کا ناطہ جوڑ لیتی ہیں جو خدا کا دشمن ہے تو آپ کے گھر سے کبھی سایہ نہیں اُٹھے گا۔ CChU 175.4