یہ غلط قسم کی مہربانی اور خیال ہے کہ مریض کو ملنے والوں کا تانتا لگا رہے۔ حقیقت میں مہربانی تو یہ ہے کہ جو شدید بیماری میں مبتلا ہیں ان کو ملنے سے گریز کیا جائے۔ کیونکہ جب اسے آرام کی ضرورت ہے کوئی نہ کوئی آکر اسے بے چین کر دیتا ہے اور جو مریض بیماری سے رو بصحت ہو رہا ہے۔ اس کے لیے یہی کافی ہے کہ اسے یہ بتایا جائے کہ بہت سے عزیز تجھے پیار کرتے، اور اپنی دعاؤں میں یاد رکھتے ہیں۔ ہمدردی کا یہ پیغام ایک رقعے پر لکھ کر بھی مریض تک پہنچایا جا سکتا ہے۔ یا شخصی طور پر خود ملاقات کرنے کی بجائے چھوٹا سا تحفہ بھیجا جائے تو یہ بہتر ہو گا۔ SKC 151.1