Loading...
Larger font
Smaller font
Copy
Print
Contents
ابتدائ کليسياء کے درخشاں ستارے - Contents
  • Results
  • Related
  • Featured
No results found for: "".
  • Weighted Relevancy
  • Content Sequence
  • Relevancy
  • Earliest First
  • Latest First
    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents

    باب ۴۹ - پولُس کا آخری خط

    تیمتھیس کے نام پولُس رسُول کا خط

    قیصر کی عدالت سے پولُس کو واپس قید خانہ بھیج دیا گیا۔ پولُس نے محسُوس کیا اُسے عارضی طور پر تھوڑی سی مہلت مل گئی ہے۔ اور اُسے یہ بھی معلوم تھا کہ اس کے دشمن اس وقت تک چین سے نہ بیٹھیں گے جب تک اُسے موت کی سزا نہ دلوادیں۔ اور وہ اس بات سے بھی بے خبر نہیں تھا کہ سچائی کی وقتی طور پر فتح ہوئی ہے۔ مگر اتنے بڑے ہجوم کے سامنے مسیح مصلوب اور مردوں میں سے جی اُٹھنے والے کی منادی کرنا اور ان کا سننا بذات خُود ایک عظیم فتح تھی۔ اس وقت روم میں وہ کام شُروع ہوا تھا جسے نشوونما پانا اور زور پکڑنا تھا اور جسے روکنا نیرو اور مسیح کے دُشمنوں کے بس کی بات نہیں تھی۔ IKDS 466.1

    قید خانے کی تنگ و تاریک کوٹھڑی میں بیٹھے بیٹھے دن گزرتے گئے اور ہر وقت یہ دھڑکا لگا رہتا تھا کہ نیرو کے ایک اشارے پر کسی وقت بھی رسُول جام شہادت نوش کرے گا۔ چنانچہ رسُول کو خیال آیا کہ کیوں نہ تیمتھیس کو بُلا لیا جائے۔ اسے افسس کلیسیا کی چوپانی بخشی گئی تھی۔ جب روم کی طرف پولُس نے آخری سفر اختیار کیا اسے وہیں رہنے دیا گیا تھا۔ پولُس اور تیمتھیس ایک دوسرے کو بہت چاہتے تھے گویا وہ یک جان دو قالب تھے۔ تیمتھیس اپنی تبدیل کے وقت سے ہی پولُس کے دُکھوں اور خدمات دونوں میں شامل و شریک رہا تھا۔ اس لئے اُن کی محبت گہری مستحکم اور باپ بیٹے کی محبت کی طرح پاک تھی تیمتھیس بُوڑھے رسُول کے لئے گویا بیٹے کی مانند تھا اور باپ کی طرح ہی اس کی عزت کرتا تھا۔ اسی لئے پولُس نے اس کُنج تنہائی اور پریشانی کے عالم میں اس سے ملنے کی چاہت کی۔ IKDS 466.2

    سازگار حالات کے تحت بھی ایشیا صغیر سے تیمتھیس کو روم پہنچتے پہنچتے کئی ماہ گزر جاتے۔ پولُس کو اپنی زندگی غیر یقینی دکھائی دے رہی تھی اور وہ سوچتا تھا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ تیمتھیس مرا منہ بھی نہ دیکھ سکے۔ رسول کے پاس اس نوجوان جسے بہت بڑی ذمہ داری دی گئی تھی دینے کے لئے نہایت ہی اہم ہدایات تھیں۔ چنانچہ ایک طرف تو رسُول نے اسے جلد آنے کا مشورہ دیا اور دوسری طرف وصیت کی کہ انہیں کلیسیا کو سُنانے سے باز نہ رہ۔ رسُول کا دل خدا میں اپنے اس بیٹے اور اس کلیسیا کے لئے محبت سے موجزن تھا جو اس کی نگرانی میں دی گئی تھی۔ چنانچہ پولُس نے تیمتھیس کو مقدس ذمہ داری کا احساس دلایا جو خُدا وند نے اسے دے رکھی تھی۔ IKDS 467.1

    پولُس نے وہ خط سلام دُعا سے شُروع کیا۔ تیمتھیس کے نام جو ایمان کے لحاظ سے میرا سچا فرزند ہے۔ فضل، رحم اور اطمینان خُدا باپ اور ہمارے خُدا وند مسیح یسُوع کی طرف سے تجھے حاصل ہوتا رہے۔ جس خُدا کی عبادت میں صاف دل سے باپ دادا کے طور پر کرتا ہوں اس کا شُکر ہے کہ اپنی دعاوں میں بلاناغہ تجھے یاد رکھتا ہوں”۔ IKDS 467.2

    ازان بعد پولُس نے تیمتھیس کو ایمان میں ثابت قدمی کی ضرورت پر تاکید کی “اُسی سبب سے میں تجھے یاد دلاتا ہو کہ تُو خُدا کی اس نعمت کو چمکا دے جو میرے ہاتھ رکھنے کے باعث تُجھے حاصل ہے۔ کیونکہ خُدا نے ہمیں دہشت کی رُوح سے نہیں بلکہ قُدرت اور محبت اور تربیت کی رُوح دی ہے۔ پس ہمارے خُدا وند کی گواہی دینے سے اور مُجھ سے جو اس کا قیدی ہوں شرم نہ کر بلکہ خُدا کی قُدرت کے موافق خُوشخبری کی خاطر میرے ساتھ دُکھ اٹھا۔”۔۔۔۔ پولُس نے تیمتھیس کی منت کی کہ وہ اس بات کو یاد رکھے کہ خُدا نے اُسے بُلاہٹ دی ہے۔ “مگر اب ہمارے منجی مسیح یسُوع کے ظہور سے ظاہر ہُوا جس نے موت کو نیست اور زندگی اور بقا کو اس خُوشخبری کے وسیلہ سے روشن کر دیا۔ جس کے لئے میں منادی کرنے والا رسُول اور اُستاد مقرر ہوا۔ اسی باعث سے میں یہ دکھ بھی اٹھاتا ہوں لیکن شرماتا نہیں کیونکہ جس کا میں نے یقین کیا ہے اسے جانتا ہوں اور مُجھے یقین ہے کہ وہ میری امانت کی اس دن تک حفاظت کر سکتا ہے”۔ IKDS 467.3

    پولپس اپنی اس دراز خدمت کے دوران نجات دہندہ کی وفاداری کی راہ میں نہ کبھی لڑکھرایا نہ ڈگمگایا جہاں کہیں بھی وہ ہوا۔۔۔ خواہ خشمگین فریسیوں کے سامنے، رومی حاکموں اور اختیار والوں کےسامنے لُسترہ کی بے لگام بھیڑ کے سامنے، مکدونیہ کے قید خانہ میں خواہ ملاحوں کے ساتھ برباد جہاز پر بحث و تکرار یا نیر کے سامنے تن تنہا مگر وہ اُس مشن سے پیچھے نہ ہٹا جس کے لئے اُسے اُوپر بُلایا گیا تھا۔ اُس کی مسیحی زندگی میں سب سے اہم مقصد یہی تھا کہ اُس کی خدمت کرے جس کے نام نے اُسے ایک دفعہ نافرمانی اور تحقیر سے بھر ویا تھا۔ اس مقصد کی تکمیل کے لئے نہ کوئی مخالفت نہ کوئی ظلم اُسے باز رکھ سکا۔ اُس کا ایمان مشقت کرنے سے مضبوط اور قربانی دینے سے پاک ہو گیا، جس نے اُسے زور بخشا اور سرفراز کیا۔۔۔۔۔IKDS 468.1

    “پس اے میرے فرزند! تو اُس فضل سے جو مسیح یسوع میں ہے مضبوط بن”۔ اور جو باتیں تُو نے بہت سے گواہوں کے سامنے مجھ سے سُنی ہیں اُن کو ایسے دیانتدار آدمیوں کے سپُرد کر جو اوروں کو بھی سکھانے کے قابل ہوں۔ مسیح یسوع کے اچھے سپاہی کی طرح میرے ساتھ دُکھ اُٹھا”۔ IKDS 468.2

    خُدا کے سچے خادم مشکلات یا ذمہ داری سے نہ گھبرائیں گے نہ جی چُرائیں گے۔ وہ اُس چشمہ سے جو کبھی خشک نہیں ہوتا۔ قُوت پاتے ہیں جو اُنہیں آزمائشوں پر غالب آنے اور خُدا کی طرف سے دی گئی ذمہ داریوں کو نبھانے کے قابل بناتی ہے۔ وہ فضل جو اُسے نصیب ہوتا ہے۔ وہ اُسے خُدا اور اُس کے بیٹے کو سمجھنے کے لئے وسعت عطا کرتا ہے۔ اُس کی روح اپنے آقا کے لئے قابل قبول خدمت انجام دینے کے لئے تڑپتی ہے۔ اور جونہی وہ مسیح راہ میں آگے بڑھتا ہے تووہ اُس فضل میں جو مسیح یسوع میں پایا جاتا ہے مضبوط ہوتا جاتا ہے۔ اور یہی فضل اُسے اُن چیزوں کے بارے جو اُس نے سُنی ہیں وفادار گواہ بننے کے قابل کرتا ہے۔ وہ اُس علم کی تحقیر نہیں کرتا نہ ہی اُس سے غفلت برتتا ہے جو اُس نے خُداوند سے حاصل کیا ہے۔ بلکہ اس علم کو وہ اُن دیانتدار لوگوں کے سپُرد کرتا ہے جو دوسروں کو سکھا سکیں۔ IKDS 468.3

    تیمتھیس کے نام اپنے اس آخری خط میں پولُس نے نوجوان کارگزار کے آگے بہت اعلیٰ معیار رکھا اور اُن فرائض منصبی کی نشاندہی کی جو اُسے انجام دینا تھیں۔ “اپنے آپ کو خُدا کے سامنے مقبُول اور ایسے کام کرنے والے کی طرح پیش کرنے کی کوشش کر جس کو شرمندہ ہونا نہ پڑے اور جو حق کے کلام کو درُستی سے کام میں لاتا ہو۔ لیکن بیہودہ بکواس سے پرہیز کر کیوں کہ ایسے شخص اور بھی بے دینی میں ترقی کریں گے۔ “جوانی کی خواہشوں سے بھاگ اور جو پاک دل کے ساتھ خُداوند سے دُعا کرتے ہیں اُن کے ساتھ راستبازی اور ایمان اور محبت اور صُلح کا طالب ہو۔ لیکن بیوقوفی اور نادانی کی حجتون سے کنارہ کر کیوں کہ تُو جانتا ہے کہ اُن سے جھگڑے پیدا ہوتے ہیں۔ اور مناسب نہیں کہ خُدا نہیں کہ خُداوند کا بندہ جھگڑا کرے بلکہ سب کے ساتھ نرمی کرے اور تعلیم دینے کے لائق اور بُردباد ہو۔ اور مخالفوں کو حلیمی سے تادیب کرے۔ شائد خُدا اُنہیں توبہ کی توفیق بخشے تاکہ وہ حق کو پہچانیں”۔ IKDS 469.1

    پولُس نے تیمتھیس کو جھوٹے اُستادوں سے آگاہ کیا جو کلیسیا میں داخل ہونا چاہتے ہیں۔ لیکن یہ جان رکھ کہ آخر زمانہ میں بُرے دن آئیں گے۔ کیوں کہ آدمی خُود غرض، زر دوست، شیخی باز، مغرور، بدگو، ماں باپ کے نافرمان، ناشکر، وہ دینداری کی وضع تو رکھیں گے مگر اُس کے اثر کو قبول نہیں کریں گے۔ ایسوں سے بھی کنارہ کرنا”۔ IKDS 469.2

    “اور بُرے اور دھوکا باز آدمی فریب دیتے ہیں اور فریب کھاتے ہوئے بگڑتے چلتے جائیں گے۔ مگر تُو اُن باتوں پر جو تو نے سیکھی تھیں اور جن کا یقین مجھے دلایا گیا تھا یہ جان کر قائم رہ کہ تُو نے اُنہیں کن لوگوں سے سیکھا تھا۔ اور تُو بچپن سے اُن پاک نوشتوں سے واقف ہے جو تجھے مسیح یسوع پر ایمان لانے سے نجات حاصل کر نے کے لئے دانائی بخش سکتے ہیں۔ ہر ایک صحیفہ جو خدا کے الہام سے ہے تعلیم اور الزام اور اصلاح اور راستبازی میں تربیت کرنے کے لئے فائدہ مند بھی ہے تاکہ مرد خُدا کامل بنے اور ہر ایک نیک کام کے لئے بالکل تیار ہو جائے”۔ خُدا وند نے دُنیا میں پائی جانے والی بُرائی کے خلاف جنگ کرنے کے لئے کثرت سے وسائل مہیا کر رکھے ہیں۔ کتابِ مقدس علم حرب سے معمور ہے جہاں سے مسیحی بدی کے خلاف جنگ کے لئے مسلح ہو سکتے ہیں۔ سچائی سے کمر کس کر اور راستبازی کا بکتر لگا کر، ایمان کی سپر لگا کر، نجات کا خُود اور رُوح کی تلوار جو خُدا کا کلام ہے لیکر راستے میں ہر ایک رکاوٹ کو دُور کرنا ہے۔ IKDS 470.1

    پولُس جانتا تھا کہ کلیسیا کو خطرات درپیش ہوں گے۔ وہ جانتا تھا کہ جو کلیسیا کے رہنما ہیں اُنہیں ایمانداری اور وفا داری اور بڑی جانفشانی سے خدمت کرنا ہو گی ۔ “خُدا وند اور مسیح یسوع کو جو زِندوں اور مردوں کی عدالت کرے گا گواہ کر کے اور اُس کے ظہور اور بادشاہی کو یاد دلا کر میں تجھے تاکید کرتا ہوں۔ کہ تُو خُدا کی منادی کر وقت اور بے وقت مستعد رہ۔ ہر طرح کے تحمل اور تعلیم کے ساتھ سمجھا دے اور ملامت اور نصیحت کر “۔ IKDS 470.2

    یہ سنجیدہ ہدایت و تاکید اُس کے لئے ہے جو تیمتھیس کی طرح جوشیلا اور وفا کا پیکر ہے۔ نیز یہ انجیل کے خادم کے کام کی اہمیت اور ذمہ داری کی ٹھوس شہادت ہے۔ خُدا کے حضور حاضر کر کے پولُس تیمتھیس کو تاکید کرتا ہے کہ انسانی کہانیوں اور رسوم کی نہیں بلکہ کلام کی منادی کر۔ اور جہاں کہیں موقع ملے خُدا کی گواہی دینے کے لئے مستعد رہ۔ خواہ بڑی جماعت ہو یا نجی حلقے میں، گھر میں دوستوں کے رُوبرو یا دُشمنوں کے ، تنگی تکلیف اور آرام دہ حالت میں، لعنت ملامت یا نقصان کی حالت میں گواہی دینے سے نہ چُوک۔ IKDS 470.3

    تیمتھیس کی نرم مزاجی کے پیش نظر پولُس کو خوف تھا کہ کہیں وہ اپنی خدمت کے اہم حصہ سے جی چُرائے لہٰذا پولُس نے اُسے تاکیداً فرمایا کہ گناہ کی ملامت کرنے میں وفاداری دکھا اور جو بدی کے مرتکب ہوتے ہیں اُنہیں جھڑک۔ تاہم اُسے یہ خدمت بڑی فروتنی، تحمل سے انجام دینا تھی۔ اس میں اُسے مسیح کی سی محبت اور صبر کا مظاہرہ کرنا تھا اور خدا کے کلام کی سچائی کی روشنی میں اُس کی وضاحت کرنا اور خُدا کے کلام سے اپنی ڈانٹ ڈپٹ کا جواز پیدا کر کے خُدا کے احکام پر عمل درآمد کرانا تھا۔ IKDS 471.1

    بیشک گناہ سے نفرت کر کے اُس پر لعنت ملامت کرنا اور گنہگار کے لئے رحم، دلجوئی اور نرم دلی کا مظاہرہ کرنا کارِمحال است۔ تاہم پاکیزگی حاصل کرنے کے لئَ جسقدر ہماری اپنی کوشش مخلصی اور دیانتداری پر مبنی ہوں گی۔ اُسی قدر شدت کے ساتھ گناہ کے خلاف ہماری نفرت ہو گی اور راستی سے جو کچھ پرے ہو گا اُس کے خلاف ہمارے فیصلے سخت اور دُرُشت ہوں گے۔ گنہگاروں کے خلاف غیر ضروری سختی سے ہمیں گریز کرنا ہو گا۔ مگر خبر دار رہیں کیونکہ گناہ کی بے راہ روی کو بھی کھلی چھٹی نہیں دی جا سکتی۔ چنانچہ گناہ کی طرف سے آنکھیں نہ موند لیں۔ بیشک گنہگار کو مسیح کی سی محبت اور صبر دکھانے کی ضرورت ہے مگر اُس کی غلطیوں کے لئے اُسے کچھ بھی نہ کہنا بھی غلط ہے یوں وہ سمجھے گا کہ اُس نے ایسا کچھ نہیں کیا جس پر اُسے سرزنش کی جاتی، یوں وہ بدی پھیلانے میں دلیر ہو جائے گا۔ کیونکہ بروقت اُس کی غلطیوں پر لعنت ملامت کر کے اُس کی اصلاح نہ کی گئی۔ IKDS 471.2

    انجیل کے خادم بسا اوقات گنہگاروں کو اپنا صبر دکھا کر زیادہ نقصان کرتے ہیں۔ اور اُن قصوروں پر اُنہیں انتباہ کرنے کی بجائے برداشت سے کام لے کر اُن کے گناہوں میں شمولیت کرتے ہیں۔ یوں وہ عذر داری پیش کر کے اُن کے گناہوں کے لئے اُنہیں تسکین مہیا کرتے ہیں جن کی خُداوند نے ملامت کی ہے۔ اور ایک وقت آتا ہے کہ ایسے خادم اندھے ہو کر اُن کی تعریف کرتے ہیں جن کے بارے خُداوند کا حُکم ہے کہ اُن کی سرزنش کی جائے۔ وہ جو اپنے روحانی فرائض سے غفلت برتتا ہے اور اُن کے حق میں نرم دلی کا مظاہر کرتا ہے جو خُدا وند کی نظر میں ملعون ہیں تو وہ اُن کے برخلاف تلخی و ناگواری کے بڑے گناہ کا مرتکب ہو گا جن کو خُدا کی رضا حاصل ہے۔ IKDS 471.3

    انسانی حکمت کی مغروری میں، روح القدس کی تاثیر کی تحقیر کر کے اور خُدا کے کلام سے بیزاری کا اظہار کر کے بہت سے نام نہاد مسیحی جو یہ سمجھتے ہیں کہ وہ تعلیم دینے کے قابل ہیں وہ یقیناً دوسروں کو خُدا وند کے مطالبات سے منحرف کر دیں گے۔ پولُس نے تیمتھیس کو اس بارے میں یوں آگاہ کیا “کیونکہ ایسا وقت آئے گا کہ لوگ صحیح تعلیم کی برداشت نہ کریں گے بلکہ کانوں کی کھُجلی کے باعث اپنی اپنی خواہشوں کے موافق بہت سے اُستاد بنا لیں گے اور اپنے کانوں کو حق کی طرف سے پھیر کر کہانیوں پر متوجہ ہوں گے”۔ IKDS 472.1

    پولُس یہاں اُن لوگوں کا ذکر نہیں کرتا جو مذہبی نہیں ہیں بلکہ اُن مسیحیوں کے بارے خبردار کر رہا ہے جو اپنی رغبتون کو ہی اپنا ہادی مان لیتے ہیں۔ اور خُود بخُود اُس کی غلامی میں چلے جاتے ہیں۔ ایسے مسیحی صرف ایسی تعلیم کو سُننا پسند کرتے ہیں جو اُن کے گناہوں پر لعن طعن نہ کرے اور نہ ہی اُن کی عیاشی اور اوباشی کی طرز زندگی پر قدغن لگائے۔ مسیح کے خادموں کے سادہ اور واضح کلام سے اُن کی دل آزاری ہوتی ہے ۔ چنانچہ وہ ایسے اُستادوں کا انتخاب کر لیتے ہیں جو اُن کی خوشامد اور تعریف کریں۔ اور خادموں میں بھی ایسے نام نہاد خادم موجود ہیں جو خُدا کی مرضی کی بجائے انسان کی مرضی کا کلام پیش کرتے ہیں۔ اور وہ جو اُن کی طرف روحانی رہنمائی کے لئے دیکھتے ہیں اُنہیں وہ اپنی بے وفائی کے باعث پراگندہ کر دیتے ہیں۔ IKDS 472.2

    خُدا وند خُدا نے اپنی مقدس شریعت میں کامل ضابطہء حیات دے رکھا ہے اور اُس نے اعلان کیا ہے کہ یہ لا تبدیل شریعت تا ابد قائم رہے گی اور اس کا ایک نقطہ یا شوشہ بھی نہ ٹلے گا۔ اور ہر فرد بشر کو اُس کی پیروی کرنا ہو گی۔ خُدا وند یسوع مسیح اس شریعت کی عظمت کی بڑائی کرنے آیا۔ اُس نے بڑی وضاحت سے بتایا کہ خُدا اور انسان کو محبت دکھانے پر ہی اُس کی شریعت کی عظمت کی بڑائی کرنے آیا۔ اُس نے بڑی وضاحت سے بتایا کہ خُدا اور انسان کو محبت دکھانے پر ہی اُس کی شریعت کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ اس شریعت کی پیروی کرنا انسان کا کُلی فرض ہے۔ مسیح یسوع نے خُود اپنی زندگی میں خُدا کی اس شریعت کی پوری پوری پیروی کی۔ پہاڑی وعظ میں اُس نے دکھایا کہ اُس کے مطالبات کس طرح ہمارے ظاہری اعمال دلی میلان اور خیالات سے کہیں زیادہ وسعت رکھتے ہیں۔ IKDS 473.1

    خُدا کی شریعت کو ماننے سے انسان ” بے دینی اور دُنیوی خواہشوں کا انکار کر کے اس موجودہ جہان میں پرہیز گاری اور راستبازی اور دینداری کے ساتھ زندگی بسر کرتا ہے”۔ مگر ہر طرح کی راستبازی کے دُشمن نے دُنیا کو اپنی غلامی میں لے لیا ہے اور مردوزن کو شریعت کے عدول کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ پولُس نے پہلے سے دیکھ لیا کہ دُنیا نے خُدا کی سادہ تعلیم سے انحراف کر کے ایسے اُستاد چُن لئے ہیں جو اُنہیں اُن کی خواہش کے مطابق جھوٹی کہانیوں کی طرف راغب کرتے ہیں جو اُن کی مرضی کے موافق ہوتی ہیں۔ بُہت سے لوگ حتٰی خادم بھی خُدا کی شریعت کو پاوں تلے کچلتے ہیں۔ یوں خالق خُدا وند کی تحقیر ہوتی ہے اور ابلیس اپنے ہتھ کنڈوں کے کامیاب ہونے پر بڑا شادمان ہوتا ہے۔ IKDS 473.2

    خُدا کی شریعت کی بڑھتی ہوئی تحقیر مذہب سے بیزاری کا سبب بن رہی ہے۔ دُنیا کے عیش و طرب اور غرور میں اضافہ، والدین کی نافرمانی اور خُود پسندی کو دیکھ کر ہر کوئی یہ پوچھ رہا ہے کہ ان برائیوں کے سُدھارنے کے لئے کیا کِیا جائے؟ اس جواب میں پولُس نے تیمتھیس کو مشورہ دیا “کلام منادی کر” اُس سے محفوظ رہنے کے اصولات کلام مقدس میں درج ہیں۔ یہ خُدا کی مرضی کا پرتو اور اُس کی حکمت کا اظہار ہے۔ یہ انسان کے عظیم مسائل کے لئے انسان کی سمجھ کو روشن کرتا ہے اور جو اُس کے قوانین کی پیروی کرتے ہیں اُن کے لئے یہ لا خطا رہبر ہے اور غلط رہبروں کے ہاتھوں زندگی کو برباد ہونے سے بچاتا ہے۔ IKDS 473.3

    خُدا وند نے اپنی مرضی ظاہر کر دی ہے اور جو کچھ اُس نے اپنے منہ سے فرما دیا ہے اُس کے بارے سوال کرنا انسان کی حماقت ہے۔ خُدا نے اپنی لا محدود حکمت کے تحت یہ سب کچھ فرمایا ہے اس کے کوئی ایسے مشتبہ سوالات نہیں جو انسان کو طے کرنا ہیں۔ اور نہ ہی کوئی ایسی متزلزل ممکنات ہیں جنہیں اُس نے آراستہ اور متوازن کرنا ہے۔ جو کچھ انسان سے مطالبہ کیا گیا ہے وہ بالکل واضح ہے۔ اُن کی تابعداری کرنا ہی انسان کا کُلی فرض ہے۔ IKDS 474.1

    پولُس ہدایات جاری رکھنے ہوئے فرماتا ہے۔ مگر تُو اُن سب باتوں میں ہوشیار رہ۔ بشارت کا کام انجام دے۔ اپنی خدمت کو پُورا کر”۔ پولُس اپنی خدمت پُورا کرنے کو تھا اور اُس کی خواہش تھی کہ تیمتھیس اُس کی جگہ لے اور کلیسیا کو جھوٹی کہانیوں اور بدعتوں سے پاک کرے جو ابلیس مختلف طریقوں سے انجیل کی سادگی سے دُور لے جانے کی کوشش کرے گا۔ اُس نے اُسے تاکید کی کہ عارضی خوشیوں سے دور رہ جو تجھے خُدا کی پوری طرح خدمت کرنے کی راہ میں باعث رکاوٹ ہو سکتی ہے۔ خُوشی سے مخالفتوں کا اور جوانمردی سے ظلم اور لعنت ملامت کا مقابلہ کرتا کہ اُن کے لئے بھر پور خدمت کر سکو جن کے لئے مسیح یسوع نے اپنی جان دی۔ IKDS 474.2

    پولُس رسُول کی زندگی اُسی صداقت کا نمونہ تھی جس کا اُس نے پرچار کیا تھا اور اسی میں اُس کی قُوت کا راز پنہاں تھا۔ ذمہ داری کے گہرے احساس سے اُس کا دل معمور تھا۔ اور اُس نے اُس کی قربت میں کام کیا جو انصاف، رحم اور صداقت کا سر چشمہ ہے۔ وہ مسیح کی صلیب کے ساتھ لپٹ گیا جو اُس کی کامیابی کی ضمانت تھی۔ نجات دہندہ کی محبت ہی اُس کی نہ نابود ہونے والی قُوت محرکہ تھی جس نے اُسے مسیح کی خدمت میں اپنے ساتھ کشمکش میں اور بدی اور دُشمن کی مخالفت اور دُنیا سے بے نیازی کے مقابلہ میں سرفراز کیا۔ IKDS 474.3

    اِن دنوں خطروں میں گھری ہوئی کلیسیا کو کارگذاروں کی ایک ایسی فوج کی ضرورت ہے جو پولُس کی طرح خُود کو خُدا کی خدمت کے لئے تیار کرے، جسے خُدا کے معاملات اور کاروبار کو سنبھالنے کا تجربہ ہو۔ جو جوش و جذبہ اور مستعدی سے معمور ہو۔ تقدیس شدہ اور خُود انکاری کا جذبہ رکھنے والے آدمیوں کی ضرورت ہے جو آزمائشوں اور مشکلات میں بھی اپنے فرائض سے منہ نہ موڑیں۔ ایسے مرد جو سچے اور بہادر ہوں، ایسے آدمیوں کی ضرورت ہے جن کے دل میں مسیح یسوع کی شبیہ ہو۔ جن کے لب مذبح پر لئے ہوئے زندہ شعلہ سے چھوئے گئے ہوں اور وہ “کلام کی منادی”کریں۔ ایسی خوبی رکھنے والے کار گذاروں کی کمی کی وجہ سے خُدا کا کام پسپا ہو رہا ہے اور اُن کی ہولناک غلطیوں کے سبب بنی نوع انسان کے اخلاق داغدار ہو رہے ہیں اور اُن کی اُمید دم توڑ رہی ہے۔ IKDS 475.1

    جیسے کہ وفادار، محنتی اور مسیحی معیار کو قائم رکھنے والے خدام سچائی کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ دے رہے ہیں، اُن کی جگہ لینے کے لئے کون آگے بڑھے گا؟ کیا ہمارے نوجوان اپنے والدینوں سے اُس مقدس امانت کو قبول کریں گے؟ کیا وہ وفادار کار گذاروں کی موت پر اُن کی خالی آسامیاں پُر کرنے کے تیار ہو رہے ہیں؟ کیا رسُول کے فرمان پر کان دھرا جائے گا، کیا اس دُنیا کے عیش طرب اور رنگ رلیوں کے درمیان اپنے فرض کو سنبھالتے ہوئے بُلاہٹ پر لبیک کہا جائے گا؟IKDS 475.2

    پولُس اپنے خط کو مختلف لوگوں کے نام پیغام سے بند کرتا ہے اور دوبارہ تیمتھیس کو تاکید کرتا ہے اگر ہو سکے تو میرے پاس جاڑے سے پہلے پہلے پہنچ۔ وہ اپنی تنہائی کا ذکر کرتا ہے جو دوستوں کے چھوڑ جانے کے باعث پیدا ہوئی اور بعض دوستوں کی غیر حاضری کے سبب جنہیں لازماً مختلف کلیسیاوں کی دیکھ بھال کے سلسلہ میں روم چھوڑنا پڑا۔ اور خدشہ سے کہ کہیں تیمتھیس اپنی کلیسیا کو خالی چھوڑنے کا مناسب نہ جانے اور وہ پولُس کے پاس روم آنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرے، پولُس نے اپنے خط میں اُسے لکھ دیا کہ تخکس تیری جگہ کلیسیا کی نگہبانی کرنے کے لئے آ رہا ہے۔ IKDS 476.1

    اور نیرو کے حضور حاضر ہونے کے واقعات پر روشنی کے بعد، بھائیوں کو چھوڑ کر چلے جانے کا ذکر اور خُدا کے قائم رکھنے والے فضل کا کرشمہ کے ذکر کرنے کے بعد پولُس نے تیمتھیس کی تعریف کی اُسے اُس عظیم چوپان کی محافظت میں دے دیا جو خادم کی غیر موجودگی میں خُود ریوڑ کی حفاظت کرتا ہے۔ IKDS 476.2

    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents