Loading...
Larger font
Smaller font
Copy
Print
Contents
چرچ کے لئے مشورے - Contents
  • Results
  • Related
  • Featured
No results found for: "".
  • Weighted Relevancy
  • Content Sequence
  • Relevancy
  • Earliest First
  • Latest First
    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents

    ایمان رکھنے والا بہتر کاروباری ہوتا ہے

    مسیح یسوعؔ کے معیار کے مطابق ایک دیانت دار آدمی کی تعریف یہ ہے کہ وہ مکمل طور سے دیانت دار ہو اور سر مو فرق نہ کرے دھوکے بازی کے باٹ اور جھوٹے ترازو جس کے ساتھ بیشتر اس دنیا میں اپنے کاروبار کو ترقی دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ خد اکی نظر میں مکروہ ہیں۔ مقامِ افسوس ہے کہ بہترے جو خدا کے حکموں پر عمل کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ دَغا کے باٹ اور دغا کے ترازو کے ذریعہ کاروبار کرتے ہیں۔ جب کسی شخص کا تعلق فی الحقیقت خد اسے ہو اور درحقیقت اس کے حکموں کو مانتا ہو تو اس حقیقت کا اظہار اس کی زندگی سے ہو گا کیونکہ اس کے تمام اعمال خداوند مسیح کی تعلیم کے مطابق ہوں گے۔ وہ نفع کی خاطر اپنے وقار کو خاک میں نہیں ملائے گا۔ اُس کے اصول پختہ بنیاد پر تعمیر ہیں۔ اور دنیاوی کاروبار میں اس کا کردار ان اصولوں کی عکاسی کرتا ہے۔ مکمل دیانت داری دنیا کی گندگی اور میل کچیل کے درمیان چمکتی ہے۔CChU 114.1

    دھوکہ، مکروفریب اور بے ایمانی شاید آدمی کی نظر سے پوشیدہ ہوں۔ اور نظر انداز ہوں لیکن خدا کی آنکھوں سے نہیں۔ خد اکے فرشتے جو کردار کی نشوونما کا وزن کرتے اور اخلاقی قدروں کو تولتے ہیں ان چھوٹی چھوٹی باتوں کو جن سے اُن کا کردار ظاہر ہوتا ہے۔ آسمانی کتب میں لکھتے ہیں۔ اگر کوئی کاریگر اپنے روز مرہ کے کام کاج میں بد دیانت ہے اور اپنے ہنر کی تحقیر کرتا ہے تو دنیا اس کے کردار کو اس کے مذہب کے معیار کے مطابق جس سے وہ کاروبار کرتا ہے اندازہ لگانے میں غلطی نہ کرے گی۔CChU 114.2

    آسمان کے بادلوں میں ابنِ خدا کی قریبی آمد پر ایمان حقیقی مسیح شخص کو زندگی کے عام کاروبار میں غافل اور تجاہل برتنے نہ دے گا۔ مسیح یسوع کے جلد ظہور کے منتظر سست نہ ہوں گے۔ بلکہ وہ جو کاروبار میں مستعد ہوں گے وہ اپنے کام کو تساہل اور بددیانتی نہ کریں گے بلکہ ایمانداری، مستعدی اور کاملیت سے سر انجام دیں گ۔ جو یہ کہہ کر خود کو دھوکہ دیتے ہیں کہ اس دنیا کی چیزوں میں ان کی عدم دلچسپی اِس بات کا ثبوت ہے کہ ان کی روحانی حالت بہتر ہے اور کہ دنیا سے علیحدہ ہیں۔ بڑی غلط فہمی میں مبتلا ہیں۔ اُن کی حقیقت، وفاداری، اور دیانت داری دنیاوی چیزوں میں جا نچی اور ثابت کی جاتی ہے۔ اگر وہ تھورے میں دیانت دار ہیں تو وہ بہت میں بھی دیانت دار ہوں گے۔CChU 114.3

    مجھے دکھایا گیا ہے کہ بہترے اس جگہ جائزہ میں کم نکلیں گے وہ دنیاوی چیزوں کے بندوبست میں اپنے چال چلن کی تعمیر کرتے ہیں۔ وہ ہم جنس انسان کے ساتھ تعلقات میں بے ایمانی، سازش بازی، اور بددیانتی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ وہ یہ نہیں سوچتے کہ مستقبل میں ان کی ابدی زندگی کا انحصار اس بات پر ہے کہ وہ اس زندگی میں کس طرح دنیاوی کاروبار کرتے ہیں۔ اور راستباز چال چلن کی تعمیر میں بڑی سختی سے دیانت داری پر عمل کرنے کا تعلق ہے۔ بددیانتی ہی کئی اشخاص کے لیے جو سچائی کے مدعی ہیں نیم گرمی کا سبب ہوتی ہے۔ ان کا تعلق مسیح یسوعؔ کے ساتھ نہیں وہ خوف فریبی میں مبتلا ہیں۔ مجھے یہ کہنے سے بڑا دکھ ہوتا ہے کہ بہت ماننے والوں میں بھی خوفناک طور پر بے ایمانی پائی جاتی ہے۔ (۴ ٹی ۳۰۹، ۳۱۱)CChU 115.1

    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents