Loading...
Larger font
Smaller font
Copy
Print
Contents
چرچ کے لئے مشورے - Contents
  • Results
  • Related
  • Featured
No results found for: "".
  • Weighted Relevancy
  • Content Sequence
  • Relevancy
  • Earliest First
  • Latest First
    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents

    چائے اور کافی سے بدن کی پرورش نہیں ہوتی

    چائے ایک متحرک چیز ہے اور کسی حد تک محرکات پیدا کرتی ہے۔ کافی اور ایسی ہی دیگر مشروبات کا اثر بھی یکساں ہے پہلا اثر خوشی اور حظ ہوتا ہے۔ معدہ کے اعصاب متحرک ہو جاتے ہیں اور دماغ کی جانب خارش سی منتقل کرتے ہیں۔ اس سے دل کی حرکت تیز ہو جاتی ہے اور سارے جسم میں چند روزہ قیام رکھنے والی طاقت محسوس ہوتی ہے۔ تھکاوٹ بُھلا دی جاتی ہے اور معلوم ہوتا ہے کہ طاقت میں اضافہ ہو رہا ہے اور ذہنیت فعالی بن جاتی ہے۔ تصورات نمایاں ہو جاتے ہیں ان تنائج کے سب سے اکثر سوچتے ہیں کہ چائے یا کافی سے ان کو بہت فائدہ پہنچ رہا ہے۔ لیکن یہ غلطی ہے چائے اور کافی بدن کی پرورش نہیں کرتی۔ ان کا اثر خوراک کے ہضم ہونے اور جسم میں ملنے سے قبل ہی ہو جاتا ہے جو طاقت معلوم ہوتی ہے وہ دراصل ہیجان ہوتا ہے جب یہ محرکاتی اثر زائل ہو جاتا ہے ہے تو غیر طبعی قوأ بیٹھ جاتے ہیں ویسی ہی کمزوری اور ناتوانی میں ظاہر ہوتا ہے۔ CChU 146.4

    اعصاب میں ہیجان پیدا کرنے والی چیزوں کے مسلسل استعمال سے سر درد، بیداری، بے خوابی دل کی دھڑکن ، کپکپی، تشنج اور کئی اور امراض پیدا ہو جاتے ہیں کیونکہ ان سے جسمانی قوتیں گھس جاتی ہیں تھکے ہوئے اعصاب کو متحرک کرنے اور زیادہ کام کرنے کے بجائے آرام اور سکون کی ضرورت ہوتی ہے۔ (ایم ایچ ۳۳۶، ۳۲۷)CChU 147.1

    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents