Loading...
Larger font
Smaller font
Copy
Print
Contents
شفا کے چشمے - Contents
  • Results
  • Related
  • Featured
No results found for: "".
  • Weighted Relevancy
  • Content Sequence
  • Relevancy
  • Earliest First
  • Latest First
    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents

    ممانعت

    ایسا شخص جس نے نشہ کرنے کی عادت اپنا لی ہے وہ بہت ہی مایوس کن حالات کا شکار ہو گیا ہے۔ اُس کا ذہن بیمار اور اُس کی قوت ارادی کمزور ہو گئی ہے۔ اُس کے اپنے اندر کوئی ایسی قوت باقی نہیں جو اُس کی خواہشات، رغبتوں اور میلان کو اپنے قابو میں رکھ سکے۔ وہ اپنی رغبتوں کے ساتھ مزاحمت نہیں کر سکتا۔ وہ جس نے شراب خوری نہ کرنے کا عہد کیا تھا، بدکاری کی کھوہ میں آ کر دوبارہ شراب کے پیالے کو تھام لیتا ہے اور چکھتے ہی تمام عہدوپیمان کو توڑ دیتا ہے۔ اور جو تھوڑی سی قوت ارادی اُس میں باقی رہ گئی تھی وہ بھی برباد ہو کر رہ جاتی ہے۔ ایک ہی گھونٹ جو اُنہیں پاگل کر دیتا ہے وہ اُس سوچ کو کہ پینے کے بعد کیا نتائج ہوںگے یکسر مسترد کردیتا ہے۔ وہ اپنی بیوی کو جس کا دل پہلے ہی ٹوٹ چُکا ہے بھول جاتا ہے۔ مدہوشی میں اُسے کوئی فکر نہیں ہوتی کہ اُس کے بچے بھوکے یا ننگے ہیں۔ شراب کے اجازت نامے نے دُنیا کو اُس رُسوائی سے ہمکنار کیا۔ اسی لئے اس کاروبار کے بند ہونے کی نوبت نہیں آتی جس نے دُنیا میں اتنی بدی اور بدکاری بھردی ہے۔SKC 242.4

    کیا اس بُرائی کو اسی طرح جاری رہنا چاہیے؟ آزمائشوں کے دروازے لوگوں کے سامنے چوپٹ کھلے ہوئے ہیں۔ کیا فتح پانے کے لئے انہیں اسی طرح جدوجہد کا سامنا رہے گا؟ کیا بدپرہیز گاری کی لعنت ہمیشہ تک مہذب دُنیا کو دیمک کی طرح چاٹتی رہے گی؟ کیا یہ ہر سال برباد کرنے والی آگ ہزاروں خوش وخرم گھروں کو صفحہ ہستی سے مٹاتی رہے گی؟ جب جہاز ساحل پر ہی لوگوں کے دیکھتے دیکھتے حادثے کا شکار ہوتا ہے تو کیا لوگ بیکار کھڑے دیکھتے رہتے ہیں؟ نہیں بلکہ وہ اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈال کر مردوں اور عورتوں کو پانی میں غرق ہونے سے بچا لیتے ہیں۔ شراب کے ہاتھوں برباد ہونے والوں کو بچانے کے لئے خُدا ترس مردوزن میدان میں اُتریں۔SKC 243.1

    صرف شرابی یا اُس کا خاندان ہی شراب کے بیوپار کی وجہ سے خطرے میں نہیں ہے۔ اور نہ ہی محاصل کا بوجھ بڑی لعنت ہے جو شراب کا کاروبار آبادی پر لاتا ہے۔ ہم سب اکٹھے انسانیت کے تانے بانے میں بنے ہوئے ہیں جب کوئی آفت یا کوئی مصیبت انسانی برادری کے کسی حصے پر وارد ہوتی ہے تو تمام برادری کو اُس سے خطرہ لاحق ہوتا ہے۔SKC 243.2

    بعض لوگ جو کبھی روپے پیسے کی خاطر یا عیش نشاط کی وجہ سے شراب کے کاروبار پر پابندی کے بارے کوئی پرواہ نہیں کرتے تھے آج وہ شراب پر پابندی کے فائدہ کو سمجھتے ہیں۔ مگر اب بہت دیر ہو چکی ہے۔ تاہم ایک شہری بخوبی سمجھتا ہے کہ شراب بیچنے کے اجازت نامہ نے اُس کے اپنے ساتھ کیا کیا ہے؟ اُس نے اپنی آنکھوں سے اپنے بچوں کو مدہوش اور بدحال دیکھا ہے۔ وہ برباد ہوگئے ہیں۔ لاقانونیت کا دوردورہ ہے۔ ملکیتیں خطرے میں ہیں۔ زندگی غیر محفوظ ہے۔ سمندر اور خشکی دونوں پر حادثات بڑھتے جا رہے ہیں۔ ناجائز بچوں کے باعث بُری عادات پل بڑھ رہی ہیں۔SKC 243.3

    کوئی ایسا شخص نہیں جس کو شراب کے کاروبار کی وجہ سے خطرہ نہ ہو۔ اس لئے کوئی ایسا شخص نہیں ہونا چاہیے جو شراب کے کاروبار کو بند کرنے کے لئے میدان میں نہ اُتر آئے۔SKC 243.4

    باقی تمام جگہوں پر لادینی اور مفاد پرستی تو برداشت کی جاسکتی ہے مگر قانون ساز دیوان خانے اور انصاف کی عدالتیں بد پرہیز گاری کی لعنت سے پاک ہونی چاہئیں۔ گورنرز، وفاقی وزراء جو مجلس انتظامی اور مجلس قانون ساز کے رُکن ہیں سرکاری نمائندگان، جج اور دوسرے لوگ جو قانون بناتے اور جاری کرتے ہیں اور وہ جن کے ہاتھوں میں لوگوں کی زندگیاں ہیں اور جو منصف مزاجی کے لئے شہرت رکھتے ہیں اُنہیں پرہیز گاری کے اصولوں پر سختی سے عمل کرنا چاہیے۔ تبھی وہ نیکی اور بدی، غلط اور راست میں تمیز کر سکیں گے۔ تبھی وہ مستقل مزاجی سے درست اسر راست اصولوں کو تھامیں رہیں گے۔ تبھی وہ انصاف اور رحم کا مظاہرہ کر سکیں گے۔ مگر کیا معاملہ اسیے ہی ہے؟ ان میں سے کتنے لوگ ہیں جن کے ذہن صاف شفاف نہیں ہوتے وہ ٹھیک اور غلط میں تمیز ہی نہیں کر سکتے کیونکہ شراب کی وجہ سے اُن کا ذہن و دماغ ماؤف ہو چکا ہوتا ہے۔ اس طرح کتنے بے گناہ قانون کے ہاتھوں کچلے جاتے ہیں۔ کتنے معصوموں کو موت کی سزا ہوجاتی ہے۔ گویا قانون بنانے والے شراب نوشی کے سبب انصاف کا خون کر دیتے ہیں۔ ان میں گواہ، جج صاحبان اور دوسرے بڑے ذمہ دار لوگ شامل ہوتے ہیں۔ اُن میں بہیترے ایسے ہوتے ہیں “جو مے پینے میں زورآور اور شراب ملانے میں پہلوان ہیں۔ جو رشوت لے کر شریروں کو صادق اور صادقوں کو ناراست ٹھہراتے ہیں” یسعیاہ 5-23:22۔ ایسوں کے لئے خُداوند نے فرمایا۔۔۔۔۔SKC 244.1

    “اُن پر افسوس جس ۔۔۔۔طرح آگ بھوسے کو کھا جاتی ہے اور جلتا ہوا پھُوس بیٹھ جاتا ہے اُسی طرح اُن کی جڑ بوسیدہ ہو گی اور اُن کی کلی گرد کی طرح اُڑ جائے گی کیونکہ اُنہوں نے رب الافواج کی شریعت کو ترک کیا اور اسرائیل کے قدوس کے کلام کو حقیر جانا” یسعیاہ5-24:22۔SKC 244.2

    خداوند کی عزت و تکریم اور قوم کی پائیداری، اور ہر شخص کی بھلائی اسی میں ہے کہ بھرپور طریقے سے بدپرہیزگاری کے خلاف جہاد میں شریک ہو لوگوں کو اسِ بدی کے خلاف اُبھاریں جو نتائج اس ہولناک بلا کے ہم ابھی نہیں دیکھ رہے بہت جلد دیکھیں گے۔ کون اس تباہی کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گا؟SKC 244.3

    شراب کے کاروبار کو جو انسانوں کے ذہنوں و دماغ کو ماؤف کر رہا ہے، روکنے کے لئے ایک فوج قائم کی جائے۔ شراب نوشی کے تمام عیوب وضاحت کے ساتھ لوگوں کے سامنے پیش کئے جائیں۔ اور عوام میں اس طرح کے جذبات کو پیدا کریں جو شراب کے کاروبار کو بند کرنے کا مطالبہ کریں۔ جو شراب خوری کی عادت سے دماغ کھو بیٹھے ہیں آئیے ہم اُن کو موقع دیں تا کہ وہ اس کی غلامی سے آزاد ہو سکیں ۔SKC 244.4

    قوم کو چاہیے کہ قانون ساز اداروں سے شراب کے بیوپار پر مکمل پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرے۔SKC 245.1

    “جو قتل کے لئے گھسیٹے جاتے ہیں اُن کو چھڑا۔ جو مارے جانے کو ہیں اُن کو حوالہ نہ کر۔ اگر توُ کہے دیکھو ہم کو یہ معلوم نہ تھا تو کیا دِلوں کو جانچنے والا یہ نہیں سمجھتا؟ اور کیا تیری جان کا نگہبان یہ نہیں جانتا؟ اور کیا وہ ہر شخص کو اُس کے کام کے مطابق اَجر نہ دے گا؟ امثال24-12:11۔SKC 245.2

    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents