Loading...
Larger font
Smaller font
Copy
Print
Contents
شفا کے چشمے - Contents
  • Results
  • Related
  • Featured
No results found for: "".
  • Weighted Relevancy
  • Content Sequence
  • Relevancy
  • Earliest First
  • Latest First
    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents

    وہ برّوں کو اپنی بغل میں لے گا

    جب خُداوند مسیح شہروں کے گلی کوچوں اور بازاروں میں خدمت انجام دیتا تھا تو مائیں اپنے بیماراور قریب المرگ بچوں کو لے کر بھیڑ کو چڑتی ہوئی خُداوند یسوع مسیح کے اتنی قریب پہنچ جاتیں جہاں وہ اُن کو بخوبی دیکھ سکتا۔ ان ماؤں کو دیکھیں جو غم سے نڈھال ہیں، چہرے زرد اور بدن میں طاقت موقوف ہے، مایوس اور بے دل ہیں، مگر پھر بھی مسیح تک پہنچنے کا مصمم ارادہ کئے ہوۓ ہیں۔ گو وہ دُکھوں کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہیں پھر بھی خُداوند یسوع کی تلاش میں سر گرداں ہیں۔ جب بھیڑ کے سبب وہ آگے بڑھنے سے روک دی جاتی ہیں مسیح خُداوند خود اُن کے پاس پہنچ جاتا ہے۔ اب ان ماؤں کے دلوں میں اُمید کی شمع روشن ہو جاتی ہے۔ اُن کی آنکھوں سے خوشی کے آنسو بہنے لگے ہیں۔SKC 18.4

    بعض دفعہ بھیڑ میں سے کسی خاتون کو مسیح خُداوند پوچھتا تو کیا چاہتی ہے کہ میں تیرے لیے کروں؟ اے آقا یہ کہ میرے بچے کو تندرست کر دے۔ ماں جواب میں کہتی ۔ خُداوند یسوع بچے کو اُس ماں سے لے لیتے اور جونہی مسیح خُداوند کے مبارک ہاتھ بچے کو چھوتے وہ تندرست ہو جاتا۔ بچے کی نسلیں مضبوط ہونے لگتیں۔ ان میں زندگی آجاتی ۔ پھر خُداوند ماں سے تسلی آمیز کلام کرتا۔ اس کے بعد پھر اُسی طرح کا اور مریض آ جاتا۔ پھر خُداوند یسوع مسیح اپنی زندگی بخش قوت عمل میں لاتا اور سب سننے اور دیکھنے والے اُس کی تمجید کرتے جس نے یہ عجائب دکھاۓ۔SKC 18.5

    مسیح یسوع کی عظمت پر ہم بہت کچھ کہہ سکتے ہیں۔ اُن باتوں اور کاموں کے بارے گفتگو کر سکتے ہیں جو اس نے کئے مگر اُس کا اُن چیزوں کی طرف دھیان دینا جن کو حقیر خیال کیا جاتا تھا اس کی عظمت کا باعث بنیں۔ مثلا یہودیوں میں یہ رواج تھا کہ بچے کو کسی ربی کے پاس لایا جاۓ تاکہ اس سے وہ برکت پاۓ۔ مگر شاگردوں نے سوچا کہ مسیح خُداوند کا کام اتنا اہم ہے کہ اُسے اِن چھوٹی چھوٹی باتوں پر دھیان نہیں دینا چاہیے۔ آپ کو یاد ہو گا کہ جب مائیں اپنے چھوٹے بچوں کو مسیح کے پاس برکت دلانے کے لیے لائیں تو شاگردوں نے اُن کو جھڑکا۔ وہ سمجھتے تھے کہ بچے تو نادان ہیں وہ مسیح سے ملکر کیا فائدہ اُٹھا سکتے ہیں۔اور شاگردوں نے یہ بھی سوچا کہ بچوں کی موجودگی خُداوند مسیح کی خفگی کا باعث ہو گی۔مگر مسیح خُداوند خوب سمجھتا تھا کہ مائیں چاہتی ہیں کہ اُن کے بچوں کی نشونما خُداوند کے کلام کے مطابق ہو۔ مسیح نے اُن کی دُعاؤں کو سنا تھا۔ اُس نے ان کو دعوت دی کہ بچوں کو اُس کے پاس آنے دیا جاۓ۔SKC 19.1

    ایک ماں اپنا گھر چھوڑ کر اپنے بچے کے ساتھ خُداوند مسیح کے پاس آئی۔ اُس نے اپنی پڑوسن کو بھی اپنے ارادے سے آگاہ کیا جو اپنے بچے لے کر اس کے ہمراہ ہو لی تاکہ مسیح خُداوند سے اس کے بچے بھی برکت پائیں۔ یوں بہت سی مائیں بچوں کو لے کر مسیح کے پاس آئیں۔ اُن میں بعض شیر خوار بچے تھے۔ بعض کا دودھ چھڑایا گیا تھا اور بعض خاصے بڑے تھے۔ جب ماؤں نے اپنی خواہش کا اظہار کیا تو خُداوند مسیح نے بڑی ہمدردی سے اُن کی درخواست سنی اور جب شاگردوں نے اُنہیں منع کیا تو مسیح نے یہ کہہ کر اُن کی غلطی آشکارہ کی۔ ” بچوں کو میرے پاس آنے دو۔ اُن کو منع نہ کرو کیونکہ خُدا کی بادشاہی ایسوں ہی کی ہے۔ مرقس14:10 “پھر اُس نے اُنہیں اپنی گود میں لیا اور اُن پر ہاتھ رکھ کر اُن کو برکت دی” مرقس16:10-SKC 19.2

    اس سے ماؤں کو بڑی تسلی ملی۔ وہ مسیح خُداوند کے کلام سے قوت اور برکت پا کر اپنے اپنے گھر کو لوٹیں۔ اُنہیں ہمت ملی تاکہ اپنے بوجھ کو خوشی خوشی برداشت کریں نیز اپنے بچوں کے لیے پر اُمید ہو کر خدمت کریں۔SKC 19.3

    اس نظارے کی یاد عرصہ تک ماؤں اور بچوں کے ذہن میں رہی۔ وہ بچے بڑے ہو کر اُس راستے سے گمراہ نہ ہوۓ جو خُداوند مسیح نے کفارہ دے کر اُن کے لئے تیار کیا تھا۔ خُداوند مسیح آج بھی وہی مہربان نجات د ہندہ ہے جو انسانوں کے درمیان چلتا پھرتا تھا، وہ آج بھی بوجھ سے دبی ماؤں کا اُسی طرح مدد گارہے جس طرح گزرے وقت میں تھا۔ جب اُس نے چھوٹے بچوں کو یہودیہ میں اپنی گود میں لیا تھا۔ جیسے قدیم زمانے میں خُداوند مسیح نے بچوں کو اپنے خون سے خریدا تھا اُسی طرح آج ہمارے بچوں کو بھی اُس نے اپنے خون سے خرید رکھا ہے۔SKC 20.1

    خُداوند یسوع مسیح ہر ماں کے دل کے بوجھ سے واقف ہے۔ وہ جس کی ماں نے غریبی اور عُسرت کے ہاتھ دُکھ اُٹھایا ہے وہ ہر اُس ماں سے ہمدردی جتاۓ گا جو دکھ میں مبتلا ہے۔ وہ جس نے کنعانی عورت کو تسلی دینے کے لیے ایک لمبا سفر اختیار کیا وہ آج کی ماؤں کو بھی تسلی دینے کے لیے وہی کچھ کرے گا جو اُس قدیم میں کیا۔ وہ جس نے نائین کی بیوہ کے مُردہ بیٹے کو زندہ کر کے اُس کے حوالے کیا۔ جس نے غم کو خوشی میں بدل دیا۔ اور جس نے صلیب پر اپنی ماں کو یاد رکھا اس کا دل آج کی ماؤں کے غم سے ضرور ٹوٹ جاتا ہے۔ SKC 20.2

    سب مائیں اپنی پریشانیوں اور دُکھوں کے ساتھ مسیح خُداوند کے پاس آئیں۔ خُداوند یسوع مسیح اُنہیں اپنا فضل دے گا کہ وہ اپنے بچوں کی حفاظت اور نشوونما بخوبی کر سکیں۔ جو ماں بھی چاہے کہ اپنا بوجھ خُداوند مسیح کے قدموں رکھے اس کے لئے دروازے کھلے ہیں۔ وہ جس نے فرمایا بچوں کو میرے پاس آنے دو انہیں منع نہ کرو۔ (مرقس 14:10) سب ماؤں کو دعوت دیتا ہے کہ اپنے بچوں کو لے کر اس کے پاس آئیں تا کہ وہ اُس سے برکت پائیں۔SKC 20.3

    وہ بچے جن کو خُداوند یسوع مسیح کے پاس لایا گیا اُن میں خُداوند نے ایسے مرد اور عورتیں دیکھیں (ان کے مستقبل کو پڑھا) جو خُدا کے فضل اور اس کی بادشاہی کے شہری تھے۔ اُس نے دیکھا اُن میں ایسے بچے بھی ہیں جو بڑے ہو کر خُداوند کے لیے شہادت پائیں گے۔ وہ جانتا تھا کہ بڑوں کی نسبت یہ چھوٹے بچے اُس کی سنیں گے اور اُسے اپنا نجات دہندہ قبول کریں گے۔ جب وہ تعلیم دے رہا تھا تو خود کو بچوں کی سطح پر لے آیا۔ آسمانی شہزادے نے اُن کے سوالات کے جوابات دیئے۔ اس نے ان کے ذہنوں میں وہ سچائی کے بیج بوۓ جو مستقبل میں بڑھ کر ابدی زندگی کے لیے پھل لاۓ۔SKC 20.4

    جب خُداوند یسوع مسیح نے شاگردوں کو کہا کہ بچوں کو منع نہ کرو بلکہ ان کو میرے پاس آنے دو تو وہ صرف اُس زمانہ کے شاگردوں کو ہی نہ کہہ رہا تھا بلکہ ہر زمانے کے شاگردوں سے وہ کلام کر رہا تھا۔ کلیسیا کے عہدداروں، پادریوں اور مددگاروں اور تمام مسیحیوں سے وہ ہمکلام تھا۔ خُداوند یسوع مسیح بچوں کو اپنے پاس بلاتا ہے۔اور وہ ہمیں حکم دیتا ہے کہ بچوں کو اس کے پاس آنے سے منع نہ کرو-SKC 21.1

    مسیح یسوع کی غلط نمائندگی نہ کریں۔اپنی سرد مہری اور ترش روئی سےبچوں کو خُداوند مسیح سے دور نہ بھگائیں۔ اُن کو یہ تاثر نہ دیں کہ تمہاری وجہ سے آسمانی مقام ناخشگوار ہوجائے گا۔ (بعض بچوں کو چھوٹا شیطان کہتے ہیں) اُن کے ساتھ ایسی مذہبی باتیں نہ کریں جو ان کی سمجھ سے باہر ہوں۔ اور نہ آپ اُن کو ایسا تاثر دیں جس سے وہ یہ سمجھنے لگے کہ بڑے لوگ ہم سے ابھی توقع نہیں کرتے کہ ہم یسوع مسیح کواپنا نجات دہندہ قبول کریں۔ اُن کو یہ بھی تاثر نہ دیں کہ مسیحی مذہب بڑا سنجیدہ اور افسردہ مذہب ہے اور یہ کہ اُنہیں خُداوند یسوع مسیح کے پاس آنے کے لیے زندگی کی تمام خوشیوں اور عنائیوں سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔ جوں ہی روح القدس بچوں کے دلوں پر اثر پذیر ہوتا ہے آپ اس کے کام میں مددگار ثابت ہوں۔ اُنہیں سکھائیں کہ نجات دہندہ آپ کوبلا رہا ہے۔ اس سے بڑی خوشی خُداوند مسیح کو کیا ہو سکتی ہے کہ اس کے بچے ابتدائی سالوں اپنے آپ کو اس کے حوالہ کریں۔SKC 21.2

    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents