Loading...
Larger font
Smaller font
Copy
Print
Contents
شفا کے چشمے - Contents
  • Results
  • Related
  • Featured
No results found for: "".
  • Weighted Relevancy
  • Content Sequence
  • Relevancy
  • Earliest First
  • Latest First
    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents

    معقول علاج معالجہ

    جب صحت کے ساتھ اس قدر زیادتی ہو کہ انسان بیمار پڑ جائے تو بیمار خود اپنی تنرستی کے لیے وہ سب کچھ کر سکتا ہے جو دوسرے اس کے لیے نہیں کر سکتے۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ بیمار اچھی طرح سے جائزہ لے کہ اُس پر بیماری آنے کی کیا وجہ ہو سکتی ہے۔ پھر اس بیماری کی وجوہات کو بڑی عقلمندی سے دور کرے۔ اگر کام کی زیادتی، کھانے میں بد پرہیزی یا کوئی اور بے قائدگیاں آڑے آئی ہیں جس کی وجہ سے بدن کے نظام کا پورا توازن خراب ہو گیا ہے تو ان تکالیف کو دور کرنے کے لیے زہریلی ادویات کا سہارہ نہ لیں۔ SKC 161.1

    بد پرہیزی سے کھانا پینا اکثر بیماری کا سبب ہوتا ہے۔ اب فطرت کو یہاں جس چیز کی سب سے زیادہ ضرورت ہے وہ یہ کہ اس فالتو بوجھ کو دور کرے جو اس پر پڑا ہوا ہے۔ اگر ایسا ہو تو مریض کے لیے یہ بہتر ہو گا کہ وہ ایک یا دو وقت کھانا نہ کھائے تاکہ معدے کو آرام ملے۔ اور وہ لوگ جن کا زیادہ تر ذہنی کام ہے ان کے لیے چند چنوں تک پھلوں پر مبنی غذا سکون کا باعث ثابت ہو گی۔ اگر ایسا کر لیا جائے کہ تھوڑا سا معتدل کھانا کھانے کے بعد کچھ وقفے کے لیے بالکل کھانا نہ کھانا جائے تو فطرت خود بخود بیماری کو تندرستی میں بدل دیتی ہے۔ ایک یا دو ماہ تک پرہیز سے کھایا ہوا کھانا بہت سے بیماروں کو قائل کر لیگا کہ خود انکاری کا راستہ ہی صحت و تندرستی کا راستہ ہے۔ SKC 161.2

    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents