Loading...
Larger font
Smaller font
Copy
Print
Contents
شفا کے چشمے - Contents
  • Results
  • Related
  • Featured
No results found for: "".
  • Weighted Relevancy
  • Content Sequence
  • Relevancy
  • Earliest First
  • Latest First
    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents

    دعا کا استحاق

    روحانی تازگی حاصل کرنے کے لئے ہمیں بھی غور و خوض اور دعا کرنیکے لئیوقت قر کرنا چاہیے۔ دعا کی قدرت اور تاثیر کی جیسی ہمیں قدر ہونی چاہیے ہم نہیں کرتے ۔ دعا اور ایمان اس دھرتی پر جو کچھ کر سکتے ہیں کوئی اور طاقت نہیں کرسکتی۔ ہم شاذونادر ہی دوبار یاک ہی طرح کے واقعہ سے دوچار ہوتے ہیں۔ ہم لگاتار نئے سانحہ اور آزمائشوں سے گزرتے ہیں جہاں ماضی کے تجربات ہماری پوری طرح رہنمائی نہیں کرتے۔ اس لیے ہمارے پاس مسلسل روشنی ہونی چاہیے جو خدا سے صادر ہوتی ہے۔SKC 379.2

    مسیح یسوع ان کو لگاتار پیغام بھیجتا رہتا ہے جو اس کی آواز سنتے ہیں۔ گتسمنی باغ میں جان کنی کی رات سوئے ہوئے شاگردوں نے یسوع مسیح کی آواز نہ سنی ہے۔ انہیں فرشتے کی حضوری کا خفیف سا اندازہ تھا مگر اس منظر کی پوری قدرت اور جلال سے محرومی ہے۔ اپنی کاہلی اور بےہوشی کی وجہ سے اس شہادت کو حاصل کرنے میں ناکام رہ گئے جو ان کی روحوں کو اس ہولناک سانحہ کے لئے تقویت بہنچا سکتی تھی جو ان کے سامنے تھا۔ اس طرح آج بھی وہ لوگ جنہیں الہی ہدایت کی اشد ضرورت ہے ا کثر اسے حاصل کرنے میں ناکام رہتے ہیں ۔ کیونکہ وہ خود کو آسمانی رفاقت سے دُور رکھتے ہیں ۔SKC 379.3

    وہ آزمائیشیں جن کے نرغے میں ہم ہر روز پھنسے رہتے ہیں دعا کو ناگریز بنا دیتی ہیں۔ اندیشے وسوسے ہر راہ روکے بیٹھے ہیں وہ حضرات جو دوسروں کو بدی اور تباہی سے بچانے کی خدمت انجام دیتے ہیں۔ وہ خصوصاً آزامائش کے خدشے میں ہیں۔ ہر وقت بدی کے پاس رہتے ہوئے انہیں چاہیے کہ خدا کو بڑی مضبوطی سے تھامے رہیں۔ ایسا نہ ہو کہ وہ خود بدچلنی کا شکار ہو جائیں۔ چھوٹے چھوٹے مگر فیصلہ کن اقدام انسان کو ارفع و اعلیٰ اور مقدس سطح سے پستی میں گرا دیتے ہیں۔ چند لمحات کے کیئے ہوئے فیصلے تا حیات اثر پزیر ہوتے ہیں۔ (یعنی اُن فیصلوں کا اثر روحانی اور اخلاقی حالت پر اتنا گہرا ہوتا ہے۔ کہ وہ قبر تک ساتھ جاتا ہے) خطا کا ایک غلبہ روح کو غیر محفوظ کردیتا ہے ایک بری عادت اگر اس کا سختی کیساتھ مقابلہ نہ کیا جائے، فولادی زنجیر کی طرح مضبوط بن کر پورے انسان کو جکڑ لیتی ہے- SKC 379.4

    کیوں بہت سے لوگ آزمائشوں میں گرجاتے ہیں؟ وجہ یہ ہے کہ وہ خداوند کو ہمیشہ اپنے سامنے نہیں رکھتے۔ جب ہم خداوند سے اپنی صحبت ترک کردیتے ہیں تو وہ حفاظتی باڑ جو خدا نے ہمارے چوگرد قائم کر رکھی ہے دور ہوجاتی ہے۔ اگر آپ یہ چاہتے ہیں کہ آپ بدی کا ڈٹ کر مقابلہ کریں تو آپ کو مردِ دُعا بننا ہو گا۔ آپ کی دعا لاچاری اور اضطراری (متلون مزاجی) سے نہ ہو۔ یہ ضروری نہیں کہ آپ ہر وقت گھنٹے نشین ہو کر ہی دعا مانگیں۔ بلکہ جب آپ تنہا ہیں تو نجات دہندہ کیساتھ گفتگو کرنے کی عادت بنائیں۔ اس وقت بھی جب آپ چلاتے پھرتے یا اپنے روز مرہ کے کام انجام دیتے ہیں۔ چاہے کہ دل مسلسل خاموشی کے عالم میں دعا کے ذریعے خدا سے روشنی، طاقت اور علم کے لئے مدد طلب کرتا رہے۔ کاش کہ ہماری ہر سانس دعا ہو۔SKC 380.1

    تاریکی میں ڈوبے بدی میں غرق اور بد چلنی سے داغدار بنی نوع انسان کے پاس ہمیں خدا کے کر گزار ہونے کی حیثیت سے جہاں بھی وہ ہیں پہنچنا ہو گا۔ جب ہم اپنا ذہن و دماغ اس پر جماتے ہیں جو آفتاب صداقت اور ہماری پناہ ہے تو وہ بدی جو ہمارے چاروں اطراف میں موجود ہے ہمارے لباس کو داغ دار نہ کر پائے گی۔ اگر ہم ان روحوں کے لئے کام کریں گے جو برباد ہونے کو ہیں اور اپنا بھروسہ خدا پر رکھیں گے تو شرمندہ نہ ہوں گے۔ ہماری سلامتی اسی میں ہے کہ خداوند یسوع مسیح ہمارے دلوں اور ہماری زندگی میں موجود ہو۔ اس کی حضوری او معموری ک فضا ہماری روح میں ہر طرح کی بدی کے خلاف نفرت بھردے گی۔ اور ہماری روح الہی روح کے اتنی مشابہ ہوجائے گی کہ ہم اپنے خیالات اور مقاصد مں اس کے ساتھ ایک ہوں گے۔SKC 380.2

    ایمان اور دُعا کے ذریعے سے ہی یعقوب ایک کمزور اور گنہگار انسان سے خدا کے ساتھ شہزادہ بن گیا۔ اس طرح آپ بھی اعلیٰ و پاک مقصد اور عالی ظرف زندگی کے مالک بن سکتے ہیں ایسے کہ سب ہی ضروری فکروں، بوجھوں اور فرائض کی ادائیگی تلے دبے ہوئے ہیں۔ لیکن جس قدر آپ کی صورت حال مشکل اور بار بھاری ہے اس قدر زیادہ آپ کو یسوع مسیح کی ضرورت ہے۔ خدا کی عبادت عوام کے ساتھ ملکر نہ کرنا سخت غلطی ہے۔ الہی عبادت کے استحاق کو معمولی خیال نہٰیں کرنا چاہیے۔ وہ لوگ جو بیماری کی دیکھ بھال کرتے ہیں وہ اکثر ایسے خصوصی حق سے فائدہ نہیں اُٹھا سکتے ہیں لیکن انہیں خبردار رہنا چاہیے کہ غیر ضروری طور خُدا کے گھر سے اپنے آپ کو باز نہ رکھیں۔SKC 380.3

    کسی عام دنیاوی کاروبار کی نسبت بیماروں کی خدمت کرنے کی کامیابی کا راز اس تقدس شدہ اور خود انکاری کی روح پر ہے جس سے خدمت انجام دی جاتی ہے۔ وہ لوگ جو ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں خود کو ایسی جگہ رکھیں جہاں وہ خدا کی روح سے خاصہ متاثر ہو سکیں- آپ کی بھی اسی قدر پریشانیاں ہیں جیسے دوسرے لوگوں کی مگر روح القدس کی مدد اور اس پر بھروسہ کی وجہ سے آپ دوسروں کی نسبت زیادہ ذمہ دار ہیں۔SKC 381.1

    ہماری خدمت میں خدا کے ساتھ رفاقت کے عملی نمونہ سے زیادہ کسی چیز کی ضرورت نہیں- ہمیں اپنی روزمرہ کی زندگیوں سے ظاہر کرنا ہو گا کہ ہمیں نجات دہندہ میں آرام اور اطمینان حاصل ہے۔ دل میں اس کا اطمینان چہرے اور آواز سے جلوہ گر ہو گا۔ خدا کے ساتھ رفاقت و شراکت زندگی اور سیرت کو سرفرازی بخشے گی ۔ لوگ ہمیں ابتدائی شاگردوں کی طرح پہچان لیں گے کہ یہ بھی یسوع کے ساتھ رہے ہیں۔ یہ کارگزاروں کو وہ طاقت بخشے گی جو کوئی اور نہیں بخش سکتا۔ اس طاقت سے خود کو محروم نہ رکھئے۔SKC 381.2

    ہمیں دوہری زندگی بسر کرنی چاہیے، خیال اور عمل کی زندگی خاموش دعا اور پر خلوص خدمت کی زندگی۔ خواہ حالات کیسے ہی کیوں نہ ہو خدا کی رفاقت وشراکت سے حاصل شدہ قوت۔ جس میں ذہن کے لئے غور وفکر اور خبرداری کی مخلص تربیت شامل ہے، ایک شخص کو روزمرہ کے کاروبار کے لئے تیار اور اس روح کو اطمینان بخشتی ہے۔SKC 381.3

    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents