Loading...
Larger font
Smaller font
Copy
Print
Contents
شفا کے چشمے - Contents
  • Results
  • Related
  • Featured
No results found for: "".
  • Weighted Relevancy
  • Content Sequence
  • Relevancy
  • Earliest First
  • Latest First
    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents

    خوش مزاجی

    ماں کو ہنس مکھ، قناعت پنسد اور خوش و خرم رہنے کی ضرورت ہے۔ یوں وہ اپنے بچے کے اخلاقی کرداراورجسمانی بھلائی کے لئے بہت بڑا کردار ادا کرے گی ۔ خوش طبع روح اُس کے خاندان کی خوشیوں کو دوبالا کرے گی اور بڑی حد تک اُس کی اپنی صحت کو بھی پروان چڑھائے گی۔SKC 265.2

    خاوند کو چاہیے کہ اپنی محبت اور غمخواری کے ذریعے اپنی بیوی کی مدد کرے۔ اگر وہ چاہتا ہے کہ اُس کی بیوی خوش وخرم اور ہشاش بشاش نظر آئے اور گھر کے اندر آفتاب کی مانند تاباں ہو تو اُس کے بوجھ کو ہلکا کرنے کے لئے اُس کی مدد کرے۔ خاوند کی مہربانی اور شائشتگی بیوی کے لئے بڑی ہمت افزائی کا باعث ہو گی۔ اور جو خوشی وہ اپنی بیوی کو دے گا اُس سے اُس کے اپنے دل میں خوشی اور سکون آئے گا۔SKC 265.3

    وہ خاوند یا باپ جوزود رنج، تُرش رو، خود غرض اور متکبر ہو گا وہ نہ صرف خود کو ناخوش رکھے گا بلکہ وہ گھر کے تمام افراد پر غم اور افسردگی لانے کا سبب ہو گا۔ وہ اس کا نتیجہ بیوی کی بیماری اور پژمردگی کی صورت میں دیکھ لے گا اور اُس کے بچے اُس کے ترش رویے کی وجہ سے بجھے بجھے اور بد حال رہیں گے۔SKC 265.4

    اگر ماں اُس حفاظت اور آرام سے محروم رہتی ہے جس کی اُسے کو ضرورت ہے، اگر وہ اپنی وقت کو زیادہ کام کرنے سے زائل کر لیتی ہے۔ یا پریشانی اور اُداسی اُس وقت کی قوت کو سلب کر لیتی ہیں۔ تو پھر اُس کے بچے ذہنی بڑھوتری، زندہ دلی اور خوش طبعی جیسی خوبیوں سے محروم ہو جاتے ہیں جو اُن کی میراث ہو سکتی تھی۔ بہت اچھا ہو اگر ماں کی زندگی خوش و خرم، ہشاش بشاش رکھی جائے۔ اُسے کس چیز کی کمی نہ آنے دی جائے۔ سخت مشقت اور فکروں سے بچایا جائے تا کہ بچے میراث میں بہتر سیرت، خصلت اور مزاج پائیں۔ اور اپنی توانائیوں کو بروئے کار لا کر زندگی کی جنگ کو خود لڑیں اور کامرانیاں حاصل کریں۔SKC 265.5

    ماں باپ کے اُوپر بڑی باعزت ذمہ داریاں رکھی گئی ہیں۔ وہ زمین پر اپنے بچوں کے لئے خدا کا درجہ رکھتے ہیں۔ اُن کی سیرت (والدین) اُن کی روزمرہ کی زندگی، تربیت کا طریقہ کار چھوٹے بچوں کے لئے خُداوند کے کلام کی تفسیر ہو گا۔ اُن کا اثر ورسوخ ہی ہو گا جس کی وجہ سے بچے خُدا کے وعدوں کا یقین کریں گے یا اُنہیں ترک کردیں گے۔SKC 265.6

    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents