Loading...
Larger font
Smaller font
Copy
Print
Contents
شفا کے چشمے - Contents
  • Results
  • Related
  • Featured
No results found for: "".
  • Weighted Relevancy
  • Content Sequence
  • Relevancy
  • Earliest First
  • Latest First
    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents

    بیوائیں اور یتیم

    بیوائیں اور یتیم خُداوند کی خاص حفاظت میں ہیں۔ خُداوند ان کی سب سے زیادہ فکر کرتا ہے۔ “خداوند اپنے مقدس مکان میں یتیموں کا باپ اور بیواؤں کا دادرس ہے” زبور :685- “کیونکہ تیرا خالق تیرا شوہر ہے- اسکا نام رب الافواج ہے اور تیرا فدیہ دینے والا اسرائیل کا قدوس ہے- وہ تمام روی زمین کا خدا کہلائے گا”- یسعیاہ-5:54.SKC 137.4

    “میں ان کو زندہ رکھوں گا اور تیری بیوائیں مجھ پر توکل کریں گی”- یرمیاہ -11:49 SKC 138.1

    بہتیرے باپ اپنے عزیزوں سے جُدا ہوجاتے ہیں جب ان کا موت کو بلاوا آجاتا ہے اور وہ اس ایمان میں خُداوند میں سو جاتے ہیں کہ وہ ان کے بچوں کی حفاظت کرے گا۔ SKC 138.2

    بے شک خُداوند بیوہ اور یتیم کی مدد کرتا ہے مگر معجزہ کر کے آسمان سے من نہیں برساتا۔ اور نہ ہی کوؤں کو حکم کرتا ہے کہ ان کے لیے کھانا لائیں بلکہ وہ انسانوں کے دلوں پر معجزہ کرتا ہے۔ ان کے دلوں سے خود غرضی کو نکالتا ہے اور ان کے دلوں سے یسوع مسیح کی محبت کا چشمہ جاری کر دیتا ہے۔ دکھی اور سوگواروں کو وہ اپنے پیروکاروں کے حوالے کرتا ہے تاکہ وہ ان کی ضروریات کی فکر کریں کیونکہ وہ آپ کی ہمدردی اور مدد کے دعویدار ہیں۔ SKC 138.3

    ان کے گھروں میں آرام دہ اشیاء بخشتا ہے ان کے کھتے کی فصل کثرت سے ہوتی ہے۔ ان کے گھر میں کپڑے اور سونے چاندی کی کمی نہیں ہوتی۔ خُداوند نے ان ضرورت مندوں کی ضرورت پوری کرنے کے لیے غذا کے ذخیرے رکھ دئیے ہیں۔ SKC 138.4

    بہتیری بیوہ مائیں اپنے یتیم بچوں کا بڑی ہمت کے ساتھ دہرا بوجھ برداشت کر رہی ہیں۔ اکثر سخت جانفشانی کرتی ہیں کہ اپنے چھوٹے بچوں کو اپنے پاس رکھ کر ان کی ضروریات کو بھی پورا کریں۔ ان کی تربیت اور رہنمائی کے لیے اس کے پاس بہت کم وقت ہوتا ہے۔ جس سے وہ ان کی زندگی کو روشن کر سکے۔ ایسی بیواؤں کو حوصلہ افزائی، ہمدردی اور مدد کی ضرورت ہے۔SKC 138.5

    خُداوند ہمیں بلاتا ہے کہ جہاں تک ہو سکے ہم ان چھوٹوں کی مدد کریں۔ اور ان کے باپ کی کمی کو پورا کریں نہ کہ ان بچوں میں پائی جانے والی خطاؤں کی شکایت ہی کرتے رہیں۔ ان کی ہر ممکن مدد کریں۔ وہ بیوہ ماں جو فکروں کے تلے دب گئی ہے اس کے بوجھ کو ہلکا کرنے کی کوشش کریں۔ SKC 138.6

    پھر ہزاروں بچے ایسے ہیں جو ماں اور باپ دونوں سے محروم ہیں۔ اور انہیں مسیحی گھر کا ماحول بھی میسر نہیں۔ ایسے بے کس بچوں کے لیے ہمیں اپنے دل اور گھر کے دروازے کھول دینے چاہئیں۔ جو کام خُدا نے ہم مسیحیوں کو دیا ہے اسے ہم کسی فلاح و بہبود کے ادارے کے ذمہ نہ لگائیں۔ اگر ایسے بچوں کا کوئی رشتہ دار ان کی حفاظت کرنے کا اہل نہیں تو پھر کلیسیا کے ممبران ان کے لیے گھر کا بندوبست کریں۔ خُدا نے ہمیں اس طرح بنایا ہے کہ خاندانوں میں مل کر رہیں جہاں بچوں کی بہتر نگہداشت ہوتی ہے اور خاص کر مسیحی ماحول میں۔ SKC 138.7

    ایسے والدین جن کے اپنے بچے نہیں وہ یتیم بچوں کو بہتر نگہداشت کر سکتے ہیں۔ بیلوں اور کتوں کی دیکھ بھال پر توجہ اور روپیہ صرف کرنے کی بجائے ان چھوٹے بچوں کی طرف توجہ دی جائے۔ بہت ممکن ہے کہ آپ ان چھوٹے بچوں کی سیرت یسوع مسیح کی سیرت کی مانند بنا سکیں۔ انسانی خاندان کے بے کس بچوں میں اپنا پیار ڈالیں۔ انھیں ہمدردی دکھائیں- دیکھیں جن بچوں سکو آپ خداوند میں پروان چڑھائیں گے ان میں سے بہتیرے خداوند کے بدن کو جلال دینے کا سبب بنیں گے-SKC 139.1

    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents