فرضی داستانیں، طلسماتی اور پریوں کی کہانیاں
بچوں اور نوجوانوں کی تعلیم میں حکایات، پریوں اور دیوتاؤں کے قصے کہانیوں کو بڑا مقام حاصل ہے۔ یہ کتابیں اسکولوں میں استعمال کی جاتی ہیں اور کئی گھروں سے بھی مل جاتی ہیں۔ حیرت ہے کیونکر مسیحی والدین اپنے بچوں کو ایسی کتابیں پڑھنے کی اجازت دیتے ہیں جو جھوٹ کا پلندہ ہیں؟ جب بچے پوچھتے ہیں کہ جو سچائی ہمارے والدین نے ہمیں سکھائی ہے یہ کہانی اُس سچائی کے بالکل متضاد ہے۔ اس کا کیا مطلب ہے؟ تو اُن کو یہ جواب ملتا ہے کہ یہ کہانیاں سچی نہیں ہیں۔ مگراُن کے استعمال سے جو بُرے نتائج بر آمد ہوتے ہیں اُن کا کوئی ازالہ نہیں وہ خیال جو ان کتابوں میں پیش کیا جاتا ہے۔ وہ بچوں کو گمراہ کرتا ہے۔ وہ زندگی کے غلط نظریات پیش کرتے ہیں اور ایسی چیزوں کی خواہش پیدا کرتے ہیں جو غیر حقیقی ہیں۔SKC 324.2
آج کل بڑی کثرت کے ساتھ ایسی کتابوں کی اشاعت ہو رہی ہے۔ اور یہ ابلیس کا بہت بڑا عیارانہ حربہ ہے۔ جس کے ذریعے اُس کا ارادہ ہے کہ نوجوانوں اور بزرگوں دونوں کو چال چلن کی اُستواری کے عظیم کام سے گمراہ کردے۔ وہ چاہتا ہے کہ ہمارے بچے اور جوان اس بڑی مکاری کا شکار ہو جائیں جو روح کو برباد کرتی ہے۔ اوریوں وہ پراگندہ ہو جائیں۔ اس لئے وہ دُنیا کو اس فریب اور دھوکے سے معمور کر رہا ہے۔ وہ اُن کی توجہ کو خُدا کے کلام سے ہٹا دیتا ہے اور خدا کے کلام کی سچائیاں پانے سے روکتا ہے جو اُن کی پناہ گاہ ہیںSKC 324.3
کبھی بھی ایسی کتاب بچوں یا جوانوں کے ہاتھوں میں نہ دینی چاہئیں جو سچائی کی راہ میں رکاوٹ ہو۔ ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے دوران ہماے بچوں کو ایسے عقائد اور نظریات نہ سکھائے جائیں جوگناہ کا بیچ ثابت ہوں اور اگر نوجوان بھی ایسی کتابوں سے دور رہیں تو اُن کے لئے بہت بہتر ہے۔ اور اُن کا صحیح نمونہ نوجوانوں کے لئے آزمائش سے بچنے کے لئے بڑا ممد ثابت ہو گا۔SKC 324.4
ہامرے پاس ایسا مواد ہے جو صداقت پرمبنی ہے۔ جو پاک اور متبرک ہے۔ جو علم کے پیاسے ہیں اُنہیں ناپاک چشموں کے پاس جانے کی ضروت نہیں۔SKC 325.1
خُداوند فرماتا ہے۔۔۔۔۔۔۔SKC 325.2
“اپنا کان جھکا اور داناؤں کی باتیں سن اور میری تعلیم پر دل لگا۔ کیونکہ یہ پسندیدہ ہے کہ تُو اُن کو اپنے دل میں رکھے اور وہ تیرے لبوں پر قائم ہیں۔ تا کہ تیرا توکل خداوند پر ہو۔ میں نے آج کے دن تجھ ہی کو جتا دیاہے۔ کیا میں نے تیرے لئے مشورت اور علم کی لطیف باتیہں اس لئے نہیں لکھی ہیں کہ سچائی کی باتوں کو حقیقت تجھ پر ظاہر کردوں۔ تا کہ تُو سچھی باتیں حاصل کر کے اپنے بھیجنے والوں کے پاس واپس جائے؟اثال21-17:22 ۔SKC 325.3
“کیونکہ اُس نے بعقوب می ایک شہادت قائم کی اور اسرائیل میں شریعت مقرر کی۔ جن کی بابت اُس نے ہمارے باپ دادا کو حکم دیا کہ وہ اپنی اولاد کو اُن کی تعلیم دیں”5:78۔SKC 325.4
“اور جن کو ہم اُن کی اولاد سے پوشیدہ نہیں رکھیں گے۔ بلکہ آئندہ پشت کو بھی خُدا وند کی تعریف اور اُس کی قدرت اورعجائب جو اُس نے کئے بتائیں گے”زبور4:78۔SKC 325.5
“تا کہ آئندہ پشت یعنی وہ فرزند جو پیدا ہوگے اُن کو جان لیں۔ اور وہ بڑے ہو کر اپی اولاد کو سکھائیں۔ کہ وہ خُدا پر آس رکھیں اور اُس کے کاموں کو بھول نہ جائیں۔ بلکہ اُس کے حکموں پر عمل “تا کہ آئندہ پشت یعنی وہ فرزند جو پیدا ہوگے اُن کو جان لیں۔ اور وہ بڑے ہو کر اپی اولاد کو سکھائیں۔ کہ وہ خُدا پر آس رکھیں اور اُس کے کاموں کو بھول نہ جائیں۔ بلکہ اُس کے حکموں پر عمل کریں”زبور7-6:78۔SKC 325.6
“ خُدا وند ہی کی برکت دولت بخشتی ہے اور وہ اُس کیساتھ دُکھ نہیں ملاتا”امثال22:10۔SKC 325.7