Loading...
Larger font
Smaller font
Copy
Print
Contents
شفا کے چشمے - Contents
  • Results
  • Related
  • Featured
No results found for: "".
  • Weighted Relevancy
  • Content Sequence
  • Relevancy
  • Earliest First
  • Latest First
    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents

    قدیم یونانی اور لاطینی تصانیف کا مطالعہ

    کالجوں اور یونیورسٹیوں میں ہزاروں نوجوان اپنی زندگی کا بیشتر اور بہترین حصہ یونانی اورSKC 320.7

    لاطینی تعلیم کے لئے وقف کر دیتے ہیں۔ اور جب وہ مطالعہ میں مصروف ہوتے ہیں تو اُن کے ذہن و دماغ اور چال چلن بُت پرستوں کے ادب کے بد جذبات کی وجہ سے بدل جاتے ہیں۔ اور یہ ناشائستہ ادب ان زبانوں کے مطالعہ کے دوران لازمی حصہ سمجھا جاتا ہے۔SKC 321.1

    وہ لوگ جو لاطینی اور یونانی علوم سے اچھی طرح آشنا ہیں اُن کا کہنا ہے کہ یونانی نظم نثر اور ناٹک سے کے سب مباشرت یعنی زنا بالجبر، قتل و غارت سے بھرپور ہیں۔ یا پھر اس ادب میں انسانوں کی قربانیاں اُن دیوتاؤں کو چڑھانے کا ذکر ہے جو شہوت پرست اور کینہ پرور ہیں۔ ایسا علم حاصل کرنے سے دُنیا کے لیے یہ بہتر ہوتا کہ اسے دور سے سلام کرتی۔SKC 321.2

    “کیا کوئی انگاروں پر چلے اور اُس کے پاؤں نہ جھلسیں”امثال28:6۔SKC 321.3

    “ناپاک چیز میں سے پاک چیز کون نکال سکتا ہے؟ کوئی نہیں” ایوب -4:14SKC 321.4

    تو کیا ہم نوجوانوں سے یہ توقع کر سکتے ہیں کہ وہ مسیحی چال چلن اپنائیں جب کہ اُن کی تعلیم جسے وہ پا رہے ہیں اُن کے چال چلن کو بدل رہی ہے کیونکہ وہ تمام کی تمام خُدا کے ضابطوں اور شریعت کے خلاف ہے؟SKC 321.5

    ضبط نفس کو خیرباد کہہ کر اور ناعاقبت اندیش عیاشی، اوباشی اور بدی کو اپنا کر طالب علم اُسی کی پیروی اور نقل اُتارنے کی کوشش کریں گے جو کچھ اُنہوں نے مطالعہ کے ذریعے اپنے ذہنوں میں محفوظ کر لیا ہے۔ ہاں یہ تو سچ ہے کہ ایسی بھی بلاہٹ ہے جس میں لاطینی اور یونانی زبانیں بولنے والوں کی ضرورت پیش آتی ہے۔ اس کے پیش نظر کسی نہ کسی کو ان زبانوں کا مطالعہ کرنا ضروری ہے۔ مگر یہ زبانیں اُن کے لئے ایسا لٹریچر پڑھے بغیر ہی کارگر ثابت ہو سکتی ہیں جو طالب علم کے ذہن کو گندا کر کے بدی پر اُکساتا ہے۔SKC 321.6

    پھر بھی ہر ایک کے لئے لاطینی اور یونانی زبانوں کا مطالعہ کرنا لازمی نہیں۔ یہ بہتر ہوگا ان متروک زبانوں کا مطالعہ بطور دوسرے درجے کی زبان اُن مضامین کے ساتھ کرایا جائے جو تمام قوائد کا صحیح استعمال بدن اور ذہن دونوں کے لئے سکھاتے ہیں۔SKC 321.7

    طالب علموں کی یہ سخت غلطی ہو گی اگر وہ زندگی کے حقیقی فرائض سے پہلو تہی کر کے اپنا قیمتی وقت کتابی علم یا اُن زبانوں کے سیکھنے میں صرف کردیں جو متروک ہو چکی ہیں۔SKC 321.8

    جب طالب علم اسکول سے فارغ ہوتے ہیں تو وہ اپنے ساتھ کیا لے کر جاتے ہیں؟ وہ کہاں جا رہے ہیں؟ اُنہیں کیا کرنا ہے؟ کیا اُن کے پاس اس قدر تعلیم ہے کہ وہ دوسروں کو سکھا سکیں؟ کیا اُنہوں نے ایسی تعلیم پائی ہے کہ وہ اچھے سچے اور وفادار ماں باپ ثابت ہو سکیں؟ کیا وہ ایک عقلمند ہدایت کار کی مانند اپنے خاندان کی سربراہی کر سکتے ہیں؟ صرف وہی تعلیم قابلِ قدر اور قابل تحسین ہے جو اُنہیں یسوع مسیح کی مانند بننے میں مدد دے، جو اُنہیں اس زندگی کی ذمہ داریوں سے عہدہ براہ ہونے میں ممد ثابت ہو۔ اور ایسی لاطینی یا یونانی علم کا مطالبہ نہیں کرتی۔SKC 321.9

    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents