Loading...
Larger font
Smaller font
Copy
Print
Contents
شفا کے چشمے - Contents
  • Results
  • Related
  • Featured
No results found for: "".
  • Weighted Relevancy
  • Content Sequence
  • Relevancy
  • Earliest First
  • Latest First
    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents

    پرہیز گاری اور خود ضبطی

    جس خبرداری سے ماں کو اپنی عادات کی نگرانی کرنی چاہیے وہ تعلیم الہامی نسخوں میں موجود ہے۔ جب خُدا وند نے سمُسون کو بنی اسرائیل کو چھڑانے کے لئے مخصوص کیا تو اُس نے اُس کی ماں کے پاس فرشتہ بھیجا، جس نے اُسے عادات کی نگرانی کرنے کے لئے واضح ہدایات دیں۔SKC 263.1

    “خُداوند کے فرشتہ نے منوحہ سے کہا اُن سب چیزوں سے جن کا ذکر میں نے اس عورت سے کیا یہ پرہیز کرے”قضاة13:13۔SKC 263.2

    “فرشتہ نے اُس عورت کو دکھائی دے کر کہا دیکھ تو بانجھ ہے اور تیرے بچہ نہیں ہوتا پر تو حاملہ ہو گی اور تیرے بیٹا ہو گا۔ سو خبردار مے یا نشہ کی چیز نہ پینا اور نہ کوئی ناپاک چیز کھانا”قضاة4:13۔SKC 263.3

    “پر اُس نے مجھ (عورت) سے کہا دیکھ تُو حاملہ ہوگی اور تیرے بیٹا ہو گا سو تُو مے یا نشہ کی چیز نہ پینا اور نا کوئی ناپاک چیز کھانا کیونکہ وہ لڑکا پیٹ ہی سے اپنے مرنے کے دن تک خُدا کا نزیر رہے گا” قضاة7:13 ۔SKC 263.4

    بعض والدین بچوں پر اپنے اثر کو معمولی خیال کرتے ہیں مگر خدا کے نزدیک ایسی ہلکی بات نہیں- فرشتہ کے ذریعے پیغام کو دو دفعہ پہنچانا ظاہر کرتا ہے کہ ہم والدین کو کتنا محتاط ہونے کی ضرورت ہے-SKC 263.5

    اُس کلام کے ذریعے سے جو عبرانی ماں سے کیا گیا ہر زمانے کی ماں کے لئے وہی کلام اور حکم ہے۔ فرشتہ نے کہا جو کچھ میں نے کہا ہے اُسے ماننا ہو گا۔ ماں کی عادات کا اثر بچے کی فلاح و بہبود پر پڑتا ہے۔SKC 263.6

    ماں کی اشتہا، اُس کے جذبات کے تحت ہو۔ کچھ اُسے ترک کرنا ہو گا۔ کچھ باتوں کے خلاف اُسے کام کرنا ہو گا، اگر وہ اُس خُداوند کے مقصد کو پورا کرنا چاہتی ہے جس نے اُسے بچہ دیا ہے۔ اگر بچے کی پیدائش سے پہلے وہ نفس پرور، خود غرض، بے خبراور جبر کرنے والی ہو گی تو یہ تمام اوصاف بچے میں منتقل کر دے گی۔ اس طرح کئی بچوں نے ایسی ایسی برائیاں حاصل کر لی ہیں جن کو مغلوب کرنا قریب قریب نا ممکن ہے۔SKC 263.7

    لیکن اگر ماں صحیح اصولوں پر سختی سے کاربند رہے۔ پرہیز گار، خود انکار ہو۔ اگر وہ مہربان، سلیم الطبع اور خود غرضی سے پاک ہو تو وہ اپنے بچے کو یہی بیش قیمت اوصاف دے سکے گی۔ ماں کو شراب نہ پینے کا قطعی حکم دیا گیا۔ شراب کا ہر قطرہ جو وہ پیتی ہے اُس کی رغبت کو بڑھاتا ہے نیز بچے کی جسمانی، ذہنی اور اخلاقی صحت کے لیے خطرے کا باعث ہوتا ہے اور یہ خالق خُد کے خلاف براہ راست گناہ ہے۔SKC 264.1

    بعض ایسا مشورہ بھی دیتے ہیں کہ ماں کا جو جی چاہے کھائے۔ خواہ ایسے کھانے کی خواہش کرے جو نقصان دہ ہیں، اُس پر کھانے پینے کی کوئی بندش نہیں ہونی چاہیے۔ ایسا مشورہ غلط بلکہ شرارت پر مبنی ہے۔ ماں کی جسمانی ضروریات سے کسی بھی صورت میں غفلت نہیں برتنی چاہیے۔ اُس پر دو زندگیوں کا انحصار ہے۔ اُس کی خواہشات کا احترام کرنا چاہیے اور اُس کی ضروریات فیاض دلی سے پوری کرنی چاہئیں۔ مگر اُسے ہر اُس خوراک اور چیز سے پرہیز کرنا چاہیے جو ذہنی اور جسمانی صحت کی کمی کا سبب بنے۔ خُدا کے اپنے حکم کے مطابق اُسے اپنے آپ کو بڑے سنجیدہ فرض کی ادائیگی کے لئے خود ضبطی کا ثبوت دینا ہو گا۔SKC 264.2

    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents