Loading...
Larger font
Smaller font
Copy
Print
Contents
شفا کے چشمے - Contents
  • Results
  • Related
  • Featured
No results found for: "".
  • Weighted Relevancy
  • Content Sequence
  • Relevancy
  • Earliest First
  • Latest First
    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents

    یسوع مسیح حقیقی تعلیم کا سر چشمہ

    ہمیں اُن ہزاروں موضوعات سے منہ موڑنا ہے جو ہماری توجہ کو اپنی طرف مبذول کرتے ہیں۔ اُن میں بعض موضوعات ایسے ہیں جو بہت سے وقت کا تقاضا کرتے ہیں۔ وہ چھان بین کرنے کے لئے اُکساتے بھی ہیں مگر اُن کا حاصل کچھ بھی نہیں۔ اہم اُمور خصوصی توجہ اور سرگرمی متقاضی ہوتے ہیں ۔ مگر دیکھنے میں آیا ہے کہ اکثر یہ خصوصی توجہ ایسے اُمور پر صرف ہوجاتی ہے جو مقابلتا ان سے کم اہمیت کے حامل ہو تے ہیں۔SKC 333.4

    نئے نظریے کو قبول کر لینے سے خود بخود روح میں نئی زندگی نہیں آ جاتی۔ بلکہ ایسے نظریات اور حقائق سے شناسائی کر لینے کا بہت ہی کم فائد ہ ہے، جب تک آپ اُسے عملی جامہ نہ پہنائیں۔ ہمیں اپنی ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوئے اپنی روح کو غذا مہیا کرنی ہے جو اُس کی پرورش کر کے روحانی زندگی کو جلا دے۔SKC 334.1

    “تو حکمت کی طرف کان لگا۔ ایسا کہ تو حکمت کی طرف کان لگائے اور فہم سے دل لگائے بلکہ اگر تو عقل کو پکارے اور فہم کے لئے آواز بلند کرے اور اُس کو ایسا ڈھونڈے جیسے چاندی کو اور اُس کی ایسی تلاش کرے جیس پوشیدہ خزانوں کی تو توُخُدا کے خوف کو سمجھے گا۔ تب تُو صداقت اور عدل اور راستی کو بلکہ ہر ایک اچھی راہ کو سمجھے گا۔ کیونکہ حکمت تیرے دل میں داخل ہو گی اور علم تیری جان کو مرغوب ہو گا۔ تمیز تیری نگہبان ہو گی۔ فہم تیری حفاظت کرے گا”امثال11-2:2۔SKC 334.2

    “جو اپسے پکڑے رہتے ہیں وہ اُن کے لئے حیات کا درخت ہے”امثال18:3۔SKC 334.3

    ہمیں یہ علم حاصل کرنا ہے کہ“سچائی کیاہے؟” یعنی وہ سچائی جس کی نشوونما کرناہے ۔جس کی عزت اور فرمانبرداری کرنا، جسے دل سے پیار کرناہے؟ جن لوگوں نے سائنس کے لئے اپنی زندگیاں وقت کردیں وہ اپنی کوششوں کے ذریعے خُدا کو ڈھونڈ نکالینے میں ناکام اور دل برداشتہ ہو گئے ہیں۔SKC 334.4

    اُنہیں اب یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ “ وہ کون سی سچاجی ہے جو ہماری روحون کی نجاب جیتنے میں ہماری مدد کردسکتی ہے” یسوع مسیح کے بارے آپ کیا سوچتے ہیں؟ یہ سوال بہت ہی اہم سوال ہے۔ “کیا آپ اُسے اپنا شخصی نجات دہندہ تسلیم کرتے ہیں؟ جتنے اُس پر ایمان لاتے ہیں وہ اُنہیں خُدا کے بچے اور بچیاں بننے کی توفیق عطارفرماتا ہے۔SKC 334.5

    مسیح یسوع نے خُدا وند کریم کو اپنے شاگردوں پر اس طرح آشکارہ کیا خُدا نے اُن کے دلوں پر ایک خاص کام کیا۔ یسوع مسیح چاہتے ہے کہ خُداوند تعالیٰ ہمارے دلو ں پر بھی اُس طرح کام کرے۔ بہت سے لوگ اپنے اند مختلف نظریات چھپائے بیٹھے ہیں یوں نجات دہندہ کا وہ نمونہ جو زندہ قوت ہے اُن کی آنکھوںسے اوجھل ہو گیا ہے۔ ہ اُسے بھلا بیٹھے ہیں جو فردتنی اور خود انکاری کا خادم ہے۔ چاہیے کہ وہ یسوعSKC 334.6

    کو تکتے رہیں۔ ہمیں روزانہ خُدا وند یسوع مسیح کی تازہ بہ تازہ حضوری اور معموری درکارہے۔ ہمیں اُس کی خود انکاری اور بے لوث خدمت کے نمونہ کی پیروی کرنے کی اشد ضرورت ہے۔SKC 335.1

    ہمیں پولیس رسول کے اس تجربہ کی ضرورت ہے۔SKC 335.2

    “میں مسیح کے ساتھ مصلوب ہوا ہوں اور اب میں زندہ نہ رہا بلکہ مسیح مجھ میں زندہ ہے اور میں جو اب جسم میں زندگی گزارتا ہوں خُدا کے بیٹے پر ایمان لانے سے گزارتا ہوں جس نے مجھ سے محبت رکھی اور اپنے آپ کو میرے لئے موت کے حوالہ کردیا”گلتیوں20:2۔SKC 335.3

    یسوع اور خُدا کی پہچان کوجو ہم اپنے چال چلن سے آشکارہ کرتے ہیں وہ ہر اُس چیز پر فضیلت رکھتی ہے جس کی بڑائی اس دھرتی پر یا آسمان میں کی جاسکتی ہے۔ یہ اعلیٰ ترین علم ہے۔ یہ وہ چابی ہے جو آسمانی شہر کے آستانے کھول دیتی ہے۔ خُداوند کا یہی منشا ہے کہ جتنے مسیح خُدا وند کو پہن لیتے ہیں اس علم کوحاصل کرلیں۔SKC 335.4

    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents