Loading...
Larger font
Smaller font
Copy
Print
Contents
شفا کے چشمے - Contents
  • Results
  • Related
  • Featured
No results found for: "".
  • Weighted Relevancy
  • Content Sequence
  • Relevancy
  • Earliest First
  • Latest First
    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents

    آڑتالیسواں باب - جلالی تجربہ

    ہمیں لگاتار مسیح یسوع کے تازہ مکاشفہ کی ضرورت ہے یعنی روزمرہ کے ایسے تجربے کی جو مسیح یسوع کی تعلیم کے ہم آہنگ ہو۔ اعلےٰ اور پاکیزہ صلاحیتیں ہماری رسائی میں ہیں اور یہ خُدا وند کی خواہش ہے کہ ہم تعلیم و تربیت اور فنون لطیفہ میں مسلسل ترقی کرتے رہیں۔ اس کی شریعت اس کی اپنی آوز باز کشت (گونج) ہے جو سب کو دعوت دیتی ہے۔”lور اُوپر آؤ، پاک بنو، مزید پاک ہوتے جاؤ” ہم ہر روز مسیح کی سیرت کی کاملیت میں ترقی کر سکتے ہیں۔SKC 375.1

    جو آقائے دوجہاں کی خدمت میں آ چکے ہیں۔ جتنا وہ سوچتے ہیں اس سے کہیں زیادہ انہیں بلندوبالا، گہرا اور وسیع تجربہ درکار ہے۔ بہتیرے جو پیشتر ہی اس کے خاندان کے رکن بن چکے ہیں وہ بھی اس کے بہت کم معنی جانتے ہیں۔ “خداوند کے وسیلہ سے جو روح ہے ہم اسی جلالی صورت میں درجہ بدرجہ بدلتے جاتے ہیں”۔SKC 375.2

    بہیترے ایسے ہیں جن کو مسیح خداوند کی بزرگی کا خفیف سا ادراک ہے اس کے باوجود ان کے دل خوشی و مسرت سے معمور ہیں۔ ان کی دلی تمنا ہے کہ وہ نجات دہندہ کی محبت کی پوری گہرائی اور چوڑائی سے واقف ہو سکیں۔ خداوند کے لئے ان کی ہر خوہش تسلی پزیر ہونی چاہیے۔ روح القدس ان کے ساتھ کام کرتا ہے جو اسے کام کرنے دیتے ہیں۔ روالقدس صرف ان کو ڈھالے گا جو ڈھلنے کے لئے رضا مند ہوں گے۔ وہ صرف ان کی ہی تراش خراش کرے گا جو اسے ایسا کرنے کی اجازت دیں گے۔ اپنے آپ کو روحانی خیالات سوچنے اور پاکیزہ صحبت رکھنے کی تربیت دیں۔ آپ نے صرف اس کے جلال کی پہلی ہی کرن دیکھی ہے۔ جوں جوں آپ خدواند کو مزید جانیں گے۔ تو آپ جان سکیں گے کہ “صادقوں کی راہ نور سحر کی مانند ہے جس کی روشنی دوپہر تک بڑھتی ہی جاتی ہے”امثال18:4 ۔SKC 375.3

    “میں نے یہ باتیں اس لیے تم سے کہی ہیں کہ میری خوشی تم میں ہو اور تمہاری خوشی پوری ہو جائے” یوحنا 11:15۔SKC 375.4

    خدا وند مسیح کی اپنی خدمت کے نتائج ہمیشہ اس کے سامنے رہتے تھے۔ اس کی زمینی زندگی مشقت اور خود انکاری کے اس خیال سے اسلئے مسرور رہتی تھی کہ جو سختیاں وہ جھیل رہا ہے رائیگاں نہ جائیں گی۔ اپنی جان آل دم کے لئے دینے سے وہ خدا کی شبیہ ان میں بحال کرنے کا خواہاں تھا۔ وہ ہمیں خاک سے اٹھا کر، اور ہماری سیرت کو اپنی سیرت بخش کر ہمیں اپنے جلال سے خوبصورتی بخشنے کا خواہاں تھا۔SKC 376.1

    خداوند نے اپنی روح کے دکھ کو دیکھ کر (جو اسے برداشت کرنے تھے) تسلی پائی۔ ابدیت کا نظارہ کر کے اس نے ان کی شادمانی کو دیکھا جو اس کی تذلیل سے گناہوں کی معافی اورابدی زندگی پائیں گے۔ وہ ان کی خطاؤں کے سبب گھائل کیا گیا اور ان کی بد کرداری کے باعث کچلا گیا۔ انہی کی سلامتی کے لئے اس پر سیاست ہوئی تاکہ اس کے مار کھانے سے وہ شفا پائیں۔ اس نے نجات یافتگان کا نعرہ سنا۔ اس نے کفارہ یافتگان کے منہ سے موسیٰ اور برہ کا گیت سنا۔ بے شک اسے خون کا بپتسمہ پہلے پانا تھا۔ بیشک اس کی معصوم جان پر دنیا کے گناہ کا بوجھ آنا تھا۔ بیشک نا قابل بیان افسوس اس کے اوپر تھا- پھر بھی وہ خوشی جو اس کے سامنے رکھی گئی اس کی خاطر اس نے صلیب پر تذلیل اور شرمندگی برداشت کرنے کا انتخاب کر لیا۔SKC 376.2

    اس کے تمام پیروکاروں نے یہ خوشی آپس میں بانٹنی ہے۔ یہ اور آنے والا عالم خواہ کتنا ہی عظیم اور پر شکوہ کیوں نہ ہو، ہمارا یہ اجر آخری قطعی نجات کے مقابلہ میں ہیچ ہے۔ حتیٰ کہ یہاں بھی اہم ایمان سے مسیح کی خوشی میں شامل ہوتے ہیں ۔ موسیٰ کی طرح ہم بھی گویا اندیکھے کو دیکھ رہے ہیں۔SKC 376.3

    اس دنیا میں کلیسیا بحیثیت جنگجو کے ہے۔ جس کا آمنا سامنا تاریک دُنیا کیساتھ ہے تقریباْ تمام کی تمام دنیا بت پرستی سے مغلوب ہے۔ لیکن وہ دن آتا ہے جب جنگ لڑی اور کلیسیا فتح سے سرشار ہو چکی ہو گی۔ خدا کی مرضی اسی طرح زمین پر پوری ہو گی جیسے آسمان میں ہوتی ہے۔ نجات یافتہ قومیں آسمانی شریعت کے علاوہ کوئی اور احکام اور ضابطہ نہ جانیں گے۔ سب خوش و خرم ہوں گے۔ سب خاندان متحد ہوں گے اور ستائش اور شکر گزاری کے لباس یعنی خُداوند یسوع مسیح کی راستبازی کے لباس سے ملبس ہوں گے۔ کل کائنات بے مثال فریفتگی سے خُداوند تعالےٰ کی حمد وثنا کرے گی۔ دنیا آسمانی نور میں ڈوب جائے گی۔ مہتاب کی روشنی آفتاب کے برابر اور آفتاب کی چمک و دمک جتنی اب ہے اس سے سات گنا زیادہ بڑھ جائے گی۔ سال خوشی و مسرت کے ساتھ رواں دواں رہیں گے۔ اس منظر پر صبح کے ستارے مل کر گائیں گے۔ اور خُدا کے فرزند خوشی کا نعرہ ماریں گے جب کہ خداوند خدا اور یسوع مسیح مل کر یہ اعلان کریں گے۔SKC 376.4

    “نہ گناہ رہے گا نہ موت” SKC 377.1

    مستقبل کے جلالی مکاشفات کی یہ منظر کشی خدا کے اپنے ہاتھ سے ہوئی ہے جو اس کے بچوں کے نزیک بہت ہی عزیز ہونا چاہیے۔ وہ جنہوں نے اس زندگی میں مسیح کے ساتھ تعاون کیا ہے وہ ابدیت کی دہلیز پر کھڑے اور خوش آمدید کی آواز سن کر مسیح کی خاطر دکھ سہنے کو اپنا بڑا استحقاق سمجھیں گے۔ فرشتوں کے ساتھ وہ بھی اپنے تاج اُتار کر نجات دہندہ کے قدموں میں یہ کہتے ہوئے ڈال دیں گے۔۔۔۔۔SKC 377.2

    “جو تخت پر بیٹھا ہے اُس کی اور برہ کی حمد و عزت اور تمجید اور سلطنت اُبدالاباد رہے” مکاشفہ-13-12:5SKC 377.3

    وہاں نجات یافتہ ان کو سلام کریں گے جنہوں نے ان کی مدد کی تھی وہ اس کی تمجید کرنے میں شامل ہو جائیں گے جس نے اپنی جان دے دی اور بنی نوع انسان کو بچا لیاSKC 377.4

    جیسے کہ نجات یافتگان خدا کے تخت کے چوگرد کھڑے ہوتے ہیں فتح کے گیتوں سے آسمان معمعور ہو جاتا ہے۔ تماج خوشی کا یہ نعرہ لگاتے ہیں۔SKC 377.5

    “ذبح کیا ہوا برہ ہی قدرت او دولت اور حکمت اور طاقت اور عزت اور تمجید اور حمد کے لائق ہے”مکاشفہ12:5۔SKC 377.6

    “ان باتوں کے بعد جو میں نی نگاہ کی تو کیا دیکھتا ہوں کہ ہر ایک قوم اور قبیلہ اور اُمت اور اہل زبان کی ایک ایسی بڑی بھیڑ جسے کوئی شمار نہیں کر سکتا سفید جامے پہنے اور کھجور کی ڈالیاں اپنے ہاتھوں میں لئے ہوئے تخت اور برہ کے آگے کھڑی ہے اور بڑی آواز سے چلا چلا کر کہتی ہے کہ نجات ہمارے خدا کی طرف سے ہے جوتخت پر بیٹھا ہے اور برہ کی طرف سے” مکاشفہ-10-9:7SKC 377.7

    “وہی ہیں جو اُس بڑی مصیبت میں سے نکل کر آتے ہیں انہوں نے اپنے جامے برہ کے خون سے دھوکر سفید کئے ہیں۔ اسی سبب سے یہ خدا کے تخت کے سامنے ہیں اور اُس کے مقدس میں رات دن اس کی عبادت کرتے ہین اور جو تخت پر بیٹھا ہے وہ اپنا خیمہ ان کے اوپر تانے گا۔ اس کے بعد نہ کبھی ان کو بھوک لگے گی اور نہ پیاس اور نہ کھبی دھوپ ستائے گی نہ گرمی، کیونکہ جو برہ تخت کے بیچ میں ہے وہ ان کی نگہبانی کرے گا اور انہیں آبِ حیات کے چشموں کے پاس لے جائے گا اور خدا ان کی آنکھوں کے سب آنسو پونچھ دے گا”مکاشفہ-17-14:4SKC 377.8

    اُس کے بعد نہ موت رہیگی اور نہ ماتم رہے گا۔ نہ آہ ونال نہ درد۔ پہلی چیزیں جاتی رہیں گی” مکاشفہ4:21۔SKC 378.1

    اس رویا کی اندیکھی چیزوں کو ہمیں ہمیشہ اپنے سامنے رکھنا چاہیے۔ اور یہ اسی صورت میں ممکن ہے جب ہم ابدی چیزوں اور اس جہاں کی چیزوں کی صحیح قیمت لگانے کے لائق ہوں گے۔ یہی چیز ہمیں دوسروں کو ابدی زندگی کے زیراثر لانے کے لئے طاقت بخشے گی۔SKC 378.2

    Larger font
    Smaller font
    Copy
    Print
    Contents